• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 157479

    عنوان: عبادت غیر مقصودہ کی نذر ماننا، نیز کسی عمل کی نذر مان کر اسے کینسل کرنا؟

    سوال: حضرت، میرا امتحان تھا تو میں نے نذر مانی تھی کہ اللہ مجھے پاس کردے ، میں چالیس دن کی جماعت میں جاوٴں گا ۔ پھر میں نے نتیجہ آنے سے پہلے ہی اس نذر کو کینسل کر دیا کہ میں یہ نہیں کر پاوٴں گا، تو کیا اس طرح جماعت میں جانے کی نذر کو کام ہونے سے پہلے کینسل کرنا صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 157479

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:384-325/D=4/1439

    (۱) نذر اس عمل کی صحیح ہوتی ہے جس کی جنس عبادت مقصودہ میں سے ہو پس جماعت میں جانا ایسا عمل نہیں ہے جس کی نذر صحیح ہو لہٰذا نذر کرنے کی وجہ سے اس کا پورا کرنا آپ پر لازم نہیں ہے، آپ کو اختیار ہے کہ جماعت میں نہ جائیں۔

    (۲) البتہ یہ مسئلہ الگ ہے کہ جس چیز کی نذر صحیح ہوتی ہے اس کی نذر مان لینے کے بعد پھر اس کا پورا کرنا مطابق شرط کے لازم اور ضروری ہوجاتا ہے اسے کینسل کرنے کا اختیار نہیں رہتا اور کینسل کرنے سے کینسل نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند