• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 38673

    عنوان: روزہ

    سوال: میں نے ایک جھوٹی کسم کھائی اب میں تین روزے رکھنے تھے جب میں نے ایک روزہ رکھا تو امی نے کہا ک اب اور روزے نہ رکھنا اور میں نے آگے اور نہیں رکھے اب دو جو میں نے نہیں رکھے کیا اس کی بھی مج پر کذا واجب ہے ؟ اور کیا مجھ پر یہ حکم ماننا لازم تھا ؟

    جواب نمبر: 38673

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 858-858/M=6/1433 آپ نے کیا جھوٹی قسم کھائی اس کی وضاحت کرتے تو پتہ چلتا کہ اس میں کیا کفارہ ہے؟ اگر آپ نے مستقبل کے بارے میں کسی بات کی قسم کھائی اور پھر قسم ٹوٹ گئی یعنی آپ حانث ہوگئے تو اس کے کفارے میں دس مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلانا یا کپڑے پہنانا ہے،اگر ان دونوں میں سے کسی کی استطاعت نہ ہو تو پھر تین روزے رکھنا ہے، آپ پر اگر کفارہٴ یمین، صوم کی شکل میں واجب ہے تو آئندہ تین روزے رکھ لیں اور اس بارے میں والدہ کی اطاعت لازم نہیں، ان کو مناسب طور پر سمجھادیں۔ ================= جواب درست ہے، البتہ اگر آپ نے ماضی میں ہوئی کسی جھوٹ بات پر قسم کھائی تھی تو اس صورت میں صرف صدق دل سے توبہ واستغفار کرلینا ہی کافی ہے۔(ل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند