• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 177468

    عنوان: قرآن سے حلف لیتے ہوئے جھوٹی بات منہ سے سے نکل جانا

    سوال: محترم مفتی صاحب کچھ عرصے پہلے میں نے ایک جگہ دوسری شادی کے لیے بات چلائی اور مثبت جواب ملنے پر اپنی پہلی زوجہ کہ اعتماد میں لینے کی غرض سے اس بات کا تذکرہ کیا تاہم اس وقت اس کوئی رد عمل نہ آیا مگر رات کو اس نے انتہائی پریشانی کے عالم مجھے جگایا اور کہا کے آپ شادی کر چکے ہیں اور مجھے سب پتا چل گیا ہے اور اسے ایک دم سے غشی طاری ہو گئی میرے باربار یقین دلانے کے باوجود اسے یقین نہ آیا تو مجبوراً مجھے قرآن مجید ہاتھ میں تھام کرے کہنا پڑا کے "تم ہی میری واحد بیوی ہو اور ابھی تک میری کوئی بھی دوسری بیوی نہیں ہے اور نا ہی میرا کوئی چکر ہے" اس تمام جملے میں "نا ہی میرا کوئی چکر ہے " والی بات ایک طرح سے جھوٹ ہے کیونکہ دوسری شادی کے لیے میں کسی سے حدود اور قواعد کے ساتھ رابطے میں تھا اور ابھی بھی ہوں میرا نکاح ہے ثانی کا ارداہ بھی باقی ہے مگر یہ بات میری زبان سے بے ساختہ اور بغیر لحاظ کے نکل گئی جس سے زوجہ کو کافی راحت مل گئی مگر میں اس دن سے اللہ پاک کے خوف سے پگھلا جا رہا ہوں توبہ بھی کر رہا ہوں اور انشا اللہ تہجد میں بھی توبہ کروں گا مگر بار بار یہ خیال بے چین کئے دے رہا ہے کے کہیں اس پر اللہ کی طرف سے پکڑ ناہو جائے۔ برائے مہربانی مجھے توبہ کے علاوہ بھی ایسا عمل بتائیں جس سے دل کو راحت ہو اور اللہ بھی راضی ہوجائے اور اگر اس صورت میں کوئی کفارہ بھی دینا ہے تو وہ بھی بتا دیں ۔

    جواب نمبر: 177468

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 666-548/D=08/1441

    کسی دوسری عورت سے شادی کے لئے چکّر تھا لیکن موجودہ بیوی کو مطمئن کرنے کے لئے قرآن شریف ہاتھ میں لے کر آپ نے کہہ دیا کہ ”نہ ہی میرا کوئی چکّر ہے“ تو اس سے قسم نہیں ہوئی صرف دروغ گوئی (جھوٹ بولنا) پایا گیا جس کے لئے توبہ استغفار کرلینا کافی ہے کفارہ واجب نہیں ہوا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند