• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 31086

    عنوان: اگر لڑکی والے نکش ہا ل کا خرچ کرے اور لڑکے والے ولیمہ کی دعوت کرے تو کیا یہ ولیمہہوجائے گا؟(۲) میری منگنی اہل حدیث کی لڑکی سے ہوچکی ہے، کیا اس سے شادی کرنا صحیح ہے؟

    سوال: اگر لڑکی والے نکش ہا ل کا خرچ کرے اور لڑکے والے ولیمہ کی دعوت کرے تو کیا یہ ولیمہہوجائے گا؟(۲) میری منگنی اہل حدیث کی لڑکی سے ہوچکی ہے، کیا اس سے شادی کرنا صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 31086

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 555=555-4/1432 (۱) ولیمہ کی دعوت لڑکے کی طرف سے ہوتی ہے، اگر بغیر مطالبہ کے محض اپنی خوشی سے لڑکی والے ولیمہ کے کچھ اخراجات برداشت کرکے تعاون کرنا چاہیں تو ممنوع نہیں ہے لیکن ولیمہ سنت کے مطابق ہونا چاہیے، نام ونمود اور فضول خرچی ہرگز نہ ہونی چاہیے۔ (۲) یہ سوال منگنی ہونے سے پہلے ہی کرنا چاہیے تھے، اہل حدیث کی لڑکی سے شادی ناجائز نہیں ہے لیکن اس کے افکار ونظریات میں ڈھل جانے کا خدشہ ہوتو احتیاط میں سلامتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند