معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 28054
جواب نمبر: 2805401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1735=1735-1/1432
نکاح برقرار رہے گا، البتہ دیور اور بھابھی دونوں پر حرام فعل سے توبہ واستغفار لازم ہے، اور پردہ ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رشتہ طے ہوجانے کے بعد بلاوجہ تاخیر نہیں کرنی چاہئے
2169 مناظرہمارے یہاں ہندوستان اور پاکستان میں شادی
کی پہلی رات میں رسم [منھ دکھائی] میں شوہر اپنی بیوی کو جو تحفہ دیتا ہے کیا یہ
جائز ہے؟ او رشادی کی پہلی رات میں بیوی کو ہمبستری سے پہلے جو دورکعت نفل باجماعت
پڑھنی چاہیے تو کیا اس نفل میں قرأت جہری ہوگی یا سری؟
میں ایک تیس سال کا شخص ہوں اب تک نکاح نہیں کیاہے۔ اب ارادہ ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ایک لڑکی سے نکاح کا ارادہ کیا ہے، جو کہ مسلم نہیں ہے۔ کچھ عرصہ بعد مجھے اس نے بتایا کہ اس کے دو بچے ہیں، لیکن وہ غیر شادی شدہ ہے۔ میں کافی مایوس ہوگیا۔ لیکن چونکہ میں نے اس سے دل لگایا تھا تو اسی وجہ سے میں اب بھی اس سے شادی کے لیے تیار ہوں۔ میں نے اس سے کہہ دیا ہے کہ اگر وہ توبہ کرلے اور سچے دل سے اسلام قبول کرلے تو ان شاء اللہ ، اللہ اس کو معاف کردے گا۔ اور اس کے پچھلے سارے گناہ معاف ہوجائیں گے اور دھل جائیں گے۔ وہ تیار ہوگئی ہے۔۔۔۔؟؟؟
1952 مناظرمیری شادی میری مرضی کے خلاف ایک لڑکے کے ساتھ کی گئی تھی جس سے میرے یہاں ایک بچہ بھی ہو گیا ہے۔ جب کہ میں کسی اور انسان کو چاہتی تھی۔ بیچ میں کچھ سالوں تک میں اس لڑکے سے کچھ وجہ سے رابطہ نہیں کرپائی۔ لیکن اب میرا اس سے رابطہ ہوا ہے۔ اور اب مجھے پھر اسی کے ساتھ رہنے کا دل چاہتا ہے۔ میں اپنے شوہر اور اپنی شادی کے حقوق کسی بھی درجہ ادا نہیں کررہی ہوں اور نہ کرپاتی ہوں۔ میں اس کے ساتھ سونے سے بھی بچتی ہوں کیوں کہ مجھے اس کے ساتھ کسی طرح کے پیار سے بھی تکلیف اورنفرت ہوتی ہے۔ میں بے ساختہ رونے لگتی ہوں۔ مجھے اس کی وجہ سے یہی لگتا ہے کہ میری شادی میری مرضی کے خلاف ہوئی تھی۔ اب اگر میں اپنے اس شوہر کے ساتھ ہی رہوں تو میں اس کے ساتھ انصاف نہیں کرپاؤں گی اور ساری عمر گناہ میں رہوں گی۔مزید یہ کہ میرا اس کے ساتھ رہتے ہوئے زنا جیسے گناہ میں بھی مبتلا ہوجانے کا کافی امکان ہے۔ مجھے بتائیں کیا ایسی حالت میں بھی مجھے طلاق حاصل کرنے کا حق نہیں ہے؟ میں اپنی یہ حالت کئی سال سے دیکھ رہی ہوں اس لیے میں جانتی ہوں کہ میں اس کو بدل نہیں سکتی۔ اگر مجھے طلاق کا حق ہے تو ذرا تفصیل کے ساتھ بتائیں کہ مجھے کیا کرنا ہوگا کیوں کہ مجھے میرا شوہر طلاق دینے سے منع کرتا ہے۔ مزید مجھے دہلی کے اندر کسی دارالقضا کا پتہ بھی دے دیں جہاں سے میں اپنی طلاق کرا سکوں اگر میرا شوہر مجھے خلع نہ دے۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتائیں کہ چوں کہ میں لڑکی ہوں اور مجھے کوئی تعاون نہیں کررہا ہے اگر میں اپنا کیس فائل کرنے کے لیے اس لڑکے کی مدد لوں تو کیا یہ صحیح ہے؟ کیوں کہ اس کے علاوہ کوئی میرا ساتھ نہیں دے گا اور ممکن ہے میں طلاق نہ لے پاؤں اور کسی بڑے گناہ میں پھنس جاؤں۔
3724 مناظرعرض ہے جواب جلد عنایت فرمائیں چوں کہ مسئلہ کی نوعیت
بہت نازک ہے اور معاملہ کا فیصلہ بھی جلد ہوجائے اس کے لیے آپ سے عرض ہے کہ جواب میں جلدی فرمالیں گے تو
سہولت ہوجائے گی۔ اللہ
تعالیٰ آپ حضرات کو بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین ایک صاحب کا نکاح تقریباً پانچ سال پہلے ایک لڑکی سے
کیا گیا جس میں اہل محلہ
کی ایک کثیر تعداد شریک ہوئی۔ نکاح کے وقت لڑکے کی عمر تقریبا 26 سال جبکہ لڑکی کی عمر تقریبا
18 سال تھی۔ نکاح
کے بعد رخصتی نہ ہوسکی جس کی وجہ مالی پریشانی اور مختلف اداروں میں بِل کلیئر نہ ہونے کی
وجہ سے مکان کی تعمیر میں تاخیر تھی۔ ابھی کچھ عرصہ قبل یعنی 27جون 2009ء کو لڑکی اپنے گھر سے نکل کر کسی
اور شخص کے ساتھ چلی گئی
اور وہاں جاکر انہوں نے نکاح کرلیا، اور نکاح کرتے وقت انہوں نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ
چوں کہ پہلے نکاح کو تین سال گزرچکے ہیں لہٰذا اب وہ نکاح ختم ہوچکا ہے اور انہوں نے دوبارہ نکاح کردیا
ہے...