• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 37869

    عنوان: کیا مسلمان لڑکے کی شادی کسی غیر مسلم عورت جوکہ ا ہل کتاب نہ ہو مثلاً ہندو وغیرہ سے ہوسکتی ہے؟

    سوال: (۱) میرا سوال یہ ہے کہ کیا گر لڑکی کے گھروالے رشتہ سے راضی ہوں مگرلڑکے گھر والے راضی نہ ہوں اور رشتہ غیر کفو ہو تو کیا شادی ہوجائے گی؟ (۲) کیا مسلمان لڑکے کی شادی کسی غیر مسلم عورت جوکہ ا ہل کتاب نہ ہو مثلاً ہندو وغیرہ سے ہوسکتی ہے؟ جو اسے جائز سمجھے کیا یہ اس کا کفر نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 37869

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 583-495/B=4/1433 (۱) لڑکی اور لڑکا دونوں مسلمان ہیں، دونوں بالغ ہیں، دونوں ایک دوسرے کے کفو نہیں ہیں، لیکن لڑکی کے ولی اگر اپنی لڑکی کا نکاح غیر کفو میں کرنا چاہتے ہیں یعنی ولی کی طرف سے اجازت ہے تو غیر کفو میں لڑکی کا نکاح صحیح ہوجائے گا، کفاء ت کا اعتبار صرف ایک جانب سے یعنی لڑکی کی جانب سے ہوتا ہے۔ (۲) قرآن پاک میں صراحت کے ساتھ یہ حکم آیا ہے کہ ”وَلَا تَنْکِحُوْا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ“ یعنی کسی مومن کا نکاح مشرک عورت سے نہ کرو، یہ نکاح جائز نہیں۔ لڑکی اور لڑکے دونوں کا مسلمان ہونا نکاح کے صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے، اگر کوئی غیرمسلم سے نکاح کرنے کو حلا ل تصور کرتا ہے تو نص قطعی کی خلاف ورزی کرنے پر اس پر کفر کا فتویٰ لا گو ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند