عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 6882
اللہ كے لیے سمت اور جہت ثابت كرنے والے كا حكم؟
Word | Definition | Root |
---|---|---|
شَخَّصَ | personify;diagnose [he/it] | شخص |
شَخْص | individual;person | شخص |
مفتی صاحب میرا سوال ہے کہ زید کہتا ہے اللہ فیصلے آسمانوں پر بیٹھ کر کرتے ہیں۔ تو ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بکر کہتا ہے کہ یہاں پر اللہ کے لیے سمت اورجہت ثابت کی جا رہی ہے اور فقہ کی کتابوں میں اسے کفر قرار دیا گیا ہے۔ تو برائے کرم جلدی جواب عنایت فرماکر مسئلہ حل فرماویں۔
جواب نمبر: 6882
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 926=846/ ل
اگر زید، اللہ کے لیے سمت اور جہت ثابت کیے بغیر یہ بات کہتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے: قال في شرح الحکمة النبویة: نعتقد بأنہ علی العرش مستوٍ علیہ استواءً منزھًا عن التمکن والاستقرار وأنہ فوق العرش مع أنہ قریب من کل موجود وھو أقرب من حبل الورید (والتفصیل في فتاوی مولانا عبد الحئ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند