عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 174142
جواب نمبر: 174142
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:171-120/sn=3/1441
سوال میں یہ واضح نہیں ہے کہ دھاگے میں کیا پڑھ کر دم کیا گیا ہے؟کونسی بیماری کے لیے کیا گیا ہے؟پیلا دھاگہ ہی کیوں، سفید یا سیاہ کیوں نہیں؟ نیز ہاتھ ہی میں باندھنا کیوں ضروری ہے؟ بازو وغیرہ میں باندھنے میں کیا حرج ہے؟ بہر حال زرد رنگ کا دھاگہ باندھنے میں غیروں کے ساتھ مذہبی امور میں مشابہت ہے،جو باعثِ شرک بھی ہوسکتا ہے؛ اس لیے مسلمان کو اس سے احتراز ضروری ہے۔
وعنہ، قال: قال رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم رواہ أحمد، وأبو داود....وفی المرقاة : (وعنہ) : أی عن ابن عمر (قال: قال رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - (من تشبہ بقوم) : أی من شبہ نفسہ بالکفار مثلا فی اللباس وغیرہ، أوبالفساق أوالفجار أو بأہل التصوف والصلحاء الأبرار. (فہو منہم) : أی فی الإثم والخیر.(مشکاة المصابح مع مرقاة المفاتیح 7/ 2782،ط: بیروت، رقم: 4347)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند