• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 21649

    عنوان:

    آپ نے اپنے فتوی آن لائن میں سوال نمبر20278 کا جواب فتوی نمبر44tb-3/1431=281(b / میں تحریر فرمایا ہے کہ بریلوی امام اگر مشرک نہ ہو تو اس کے پیچھے کراہت تحریمی کے ساتھ نماز ہوجائے گی، جب کہ ابن ماجہ شریف میں ایک حدیث ہے کہ بدعتی کا اپنا کوئی عمل قابل قبول نہیں تو اس حدیث کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہماری رہنمائی فرمائیں کہ جب امام کی اپنی نماز قابل قبول نہیں ہوگی تو ایسی صورت میں صحیح العقیدہ مقتدی کی نماز اس کی امامت میں کیسے ہوگی؟ (۲) کیا شرکیہ عقائد مثلا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر سمجھنا ، عالم الغیب سمجھنا ، کے حامل بریلوی لڑکی یا لڑکے کے ساتھ دیوبندی لڑکے یا لڑکی کا نکاح ہو سکتاہے؟

    سوال:

    آپ نے اپنے فتوی آن لائن میں سوال نمبر20278 کا جواب فتوی نمبر44tb-3/1431=281(b / میں تحریر فرمایا ہے کہ بریلوی امام اگر مشرک نہ ہو تو اس کے پیچھے کراہت تحریمی کے ساتھ نماز ہوجائے گی، جب کہ ابن ماجہ شریف میں ایک حدیث ہے کہ بدعتی کا اپنا کوئی عمل قابل قبول نہیں تو اس حدیث کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہماری رہنمائی فرمائیں کہ جب امام کی اپنی نماز قابل قبول نہیں ہوگی تو ایسی صورت میں صحیح العقیدہ مقتدی کی نماز اس کی امامت میں کیسے ہوگی؟ (۲) کیا شرکیہ عقائد مثلا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر سمجھنا ، عالم الغیب سمجھنا ، کے حامل بریلوی لڑکی یا لڑکے کے ساتھ دیوبندی لڑکے یا لڑکی کا نکاح ہو سکتاہے؟

    جواب نمبر: 21649

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 794=168tb-5/1431

     

     امام نووی علیہ الرحمة فرماتے ہیں کہ ہرعبادت کی دو حیثیتیں ہیں: (۱) ایک برأة ذمہ کی یعنی بندہ عبادت کرلینے سے بری الذمہ ہوجاتا ہے اور آخرت میں اس عبادت کے ترک پر جو اس سے باز پرس ہونی چاہیے وہ اس سے نہ ہوگی۔(۲) دوسری حیثیت حصولِ ثواب کی یعنی عبادت پر اجر اور بدلہ ملنا، تو بدعتی کی عبادت مقبول نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ دوسری حیثیت سے اس کی عبادت مقبول نہ ہوگی، یعنی اس کو کوئی اجر وثواب نہیں ملے گا، اگرچہ عبادت کرلینے سے فریضہ اس کے ذمہ سے ساقط ہوجائے گا: ففي المرقاة: وقال النووي إن لکل طاعة اعتبارین أحدہما سقوط القضاء عن الموٴدي․ وثانیہما ترتیب حصول الثواب فعبر عن عدم ترتیب الثواب بعدم قبول الصلاة․ (مرقاة: باب بیان الخمر ووعید شاربہا، الفصل الثاني: ۷/۱۹۲، ملتان) لہٰذا غیرشرکیہ عقائد والے بدعتی کے پیچھے نما ز تو ہوجائے گی لیکن جو اجر وثواب غیربدعتی کے پیچھے ملتا ہے وہ بدعتی کے پیچھے نہیں ملے گا کما في المرقاة ھذا وأمثالہ علی الزجر مبني وإلا یسقط عنہ فرض الصلاة إذا أداہا بشرائطہا ولکن لیس ثواب صلاة الناس کثواب صلاة الصالح بل الفسق ینفي کمال الصلاة وغیرہا من الطاعات (بحوالہٴ بالا)

    (۲) اگر بلا کسی تاویل کے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر وناظر یا عالم الغیب سمجھتا ہے تو بریلوی کا دیوبندی سے نکاح منعقد نہیں ہوگا اور اگر تاویل کرتا ہے تو نکاح تو منعقد ہوجائے گا، لیکن پھر بھی دیوبندی کا بریلوی سے نکاح مناسب نہیں تاکہ ان کے فاسد عقائد کے جراثیم ہمارے معاشرے میں منتقل نہ ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند