• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 48553

    عنوان: مستقرض نے جتنا قرض لے صرف اتنے کی ادائیگی اس کے ذمہ ہے،

    سوال: کیا فرماتیں ہیں علماء کرام ذیل مسئلہ میں: ہماری یہاں اسی بینک ہیں کہ آپ کو قرضہ اس شرط پردیتی ہیں کہ مثال کہ طور پر 6مہینہ کہ بعد آپ انکواتنا قرضہ دیں جتنا آپ کو دیا ہی اب سوال یہ ہی کہ یہ کام جایز ہی ہماری علماء کہتہ ہیں کہ اگر شرط مذکور نہ ہو تو جایز ہی اور اگر ذکر کردیا تو ناجایز اب براہ کرم ہمیں آگاہ فرما کر ممنوں فرمایں میں معافی چاہتاہوں کہ ہماری ایراں میں اردو زباں کہ سیستم کامپیوتر میں نہی ہی

    جواب نمبر: 48553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1363-1363/M=1/1435-U مستقرض نے جتنا قرض لیا ہے صرف اتنے کی ادائیگی اس کے ذمہ ہے، لیکن اگر مقرض (قرض دینے والا) قرض دیتے وقت یہ شرط لگائے کہ ہمارا قرض ادا کرنے کے بعد آپ کو بھی اتنا قرض دینا پڑے گا جتنا ہم نے دیا ہے تو یہ شرط جس نفع پر مشتمل ہے جو ناجائزہے صورت مسئولہ میں اگر یہی صورت مراد ہے تو مذکورہ شرط کے ساتھ قرض کا معاملہ ناجائز ہے، بدائع میں ہے: وأما الذي یرجع إلی نفس القرض: فہو أن لا یکون فیہ جرّ منفعة فإن کان لم یجز، نحو․․․ أقرضہ وشرط شرطًا لہ فیہ منفعة لما روي عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أنہ نہی عن قرض جر نفعًا (بدائع)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند