• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 36162

    عنوان: انکم تَش اور انرسٹ

    سوال: ایک فتوی میں آپ نے فرمایا تھا کہ اگر انکم ٹیکس میں پاک رقم دی جائے مگر انکم ٹیکس کی رقم زیادہ ہے اور دل کو تکلیف ہورہی ہے بندہ کے سیونگ اکاؤنٹ میں رکھی رقم انکم ٹکس میں ادا کی جاسکتی ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ میں جس کمپنی میں کام کرتاہوں وہ کمپنی ہر مہینہ تنخواہ سے انکم ٹیکس کی رقم کاٹ لیتی ہے، کیا میں یہ پوچھ سکتاہوں کہ کمپنی جو انکم ٹیکس ہر مہینہ تنخواہ سے کاٹ رہی ہے ، وہ میں سود کی رقم سے ادا کرہا ہوں؟ اور کیا اس صورت میں سیونگ اکاؤنٹ جو سودی رقم ہے ، اس کا استعمال کرنا جائز ہوگا؟ نہیں تو پھر بہتر صورت تجویز فرمائیں۔

    جواب نمبر: 36162

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 166=87-2/1433 اگر آپ ہرمہینہ تنخواہ سے کاٹی جانے والی رقم کے بارے میں یہ نیت کرلیں کہ یہ سود کی رقم کے عوض میں دے رہاہوں تو آپ کے لیے اپنے سیونگ اکاوٴنٹ میں موجود سودی رقم کا استعمال درست ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند