معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 17815
ایک
فیکٹری لون پر چل رہی ہے کیا ہم اس فیکٹری میں کام کرسکتے ہیں؟ (۲)اگر فیکٹری کسی مدرسہ کو
پیسہ عطیہ کرتی ہے (زکوة یا کوئی اورنفلی صدقہ) تو کیا یہ درست ہے؟
ایک
فیکٹری لون پر چل رہی ہے کیا ہم اس فیکٹری میں کام کرسکتے ہیں؟ (۲)اگر فیکٹری کسی مدرسہ کو
پیسہ عطیہ کرتی ہے (زکوة یا کوئی اورنفلی صدقہ) تو کیا یہ درست ہے؟
جواب نمبر: 17815
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1780=1780-12/1430
لون لینے میں سود دینا پڑتا ہے اور حدیث میں سودی معاملہ کرنے والوں پر لعنت آئی ہے، فیکٹری کے مالک نے اگر بغیر شرعی مجبوری کے سودی لون لیا ہے تو اس کا گناہ اس کو ہوا، جس کی معافی کے لیے توبہ واستغفار لازم ہے، اور جلد از جلد قرض کی ادائیگی سے سبکدوشی حاصل کرے، اس فیکٹری میں اگر جائز وحلال کام ہوتا ہے تو اس میں کام کرنا اور مدرسہ کے لیے اس کے عطیہ کو قبول کرنا درست ہے۔ ورنہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند