• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 607034

    عنوان:

    ذکر بالجہر کی مجالس قائم کرنا؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں چند لوگوں نے ذکر بالجہر کی عام مجالس شروع کی ہیں اور ان کے باقاعدہ اشتہارات چھپتے ہیں ،اعلانات ہوتے ہیں ،میسجز کئیے جاتے ہیں مجلس ذکر کے عنوان سے کمپین چلتی ہے اور پوچھے جانے پر دارالعلوم دیوبند کو بطور ڈھال استعمال کرتے ہیں کہ وہاں بھی ایسے ہوتا ہے ، اب سوال یہ ہے کہ ذکر کی عام مجلس کا انعقادکس حد تک جائز ہے اور کیا ذکر اللہ کے لیے تداعی جائز ہے ؟ اس کے عنوان سے اشتہارات چھپوانا جائز ہے ؟ اور کیا دارالعلوم اس فعل کی حمایت کرتا ہے ؟

    جواب نمبر: 607034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 308-248/M=04/1443

     اگر کوئی شیخ کامل و متبع سنت بزرگ، اپنے مریدوں کی اصلاح و تربیت کے لیے ذکر جہری کی مجلس قائم کرے اور اس میں شرعی حدود و قیود کی رعایت ہو مثلاً ریا ونمود کا خوف نہ ہو، جہر میں افراط نہ ہو یعنی آواز اس قدر تیز نہ ہو کہ جس سے نائم، بیمار یا عبادت میں مشغول افراد کو خلل یا اہل محلہ کو تشویش ہو اور التزام و اصرار نہ ہو تو ان شرائط کے ساتھ جائز ہے، آپ کے یہاں چند لوگوں نے ذکر جہری کی عام مجلس جس طریقے پر شروع کی ہے وہ درست نہیں، دارالعلوم دیوبند میں اس طریقے پر نہ ہوتا ہے نہ دارالعلوم اس کی حمایت کرتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند