عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 2920
امام صاحب فرض نماز پڑھا نے کے بعد مختصر دعا کرتے ہیں: اللم انت السلام و منک السلام پڑھ کر اٹھ جاتے ہیں اور سنت پڑھتے ہیں، پھر دوبارہ کرتے ہیں۔ سنت کے بعد دعا کرنے کا یہ سلسلہ تیس سال سے جاری ہے۔ اب ہمارے محلہ کا ایک آدمی یہ کہہ رہاہے کہ سنت کے بعد دعاکرنا بدعت ہے، دعا فرض نماز کے بعد ہی تفصیل سے اور بڑی دعا کرنی چاہیے، لیکن امام صاحب اس بات کو نہیں مانتے۔ براہ کرم، آپ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کس وقت دعاکرنی چاہئے؟ اور کیا سنت نماز کے بعد دعا بدعت ہے؟
امام صاحب فرض نماز پڑھا نے کے بعد مختصر دعا کرتے ہیں: اللم انت السلام و منک السلام پڑھ کر اٹھ جاتے ہیں اور سنت پڑھتے ہیں، پھر دوبارہ کرتے ہیں۔ سنت کے بعد دعا کرنے کا یہ سلسلہ تیس سال سے جاری ہے۔ اب ہمارے محلہ کا ایک آدمی یہ کہہ رہاہے کہ سنت کے بعد دعاکرنا بدعت ہے، دعا فرض نماز کے بعد ہی تفصیل سے اور بڑی دعا کرنی چاہیے، لیکن امام صاحب اس بات کو نہیں مانتے۔ براہ کرم، آپ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کس وقت دعاکرنی چاہئے؟ اور کیا سنت نماز کے بعد دعا بدعت ہے؟
جواب نمبر: 2920
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 182/ ھ= 135/ ھ
بعد سلام فرض امام صاحب مختصر دعا کرتے ہیں ان کا یہ عمل درست ہے، امام صاحب کی دعاء ختم ہونے کے بعد کوئی مقتدی بعد تک دعاء میں مشغول رہے تو مضائقہ نہیں، البتہ مختصر دعاء کے بعد متصلاً سنت و نوافل ادا کرنا مستحسن ہے، سنت میں تاخیر کرنا مکروہ ہے اور بعد سنت و نوافل ہرشخص جس قدر چاہے فردًا فرداً دعاء کرلیا کرے، یہ بھی درست ہے، لیکن سنت کے بعد امام صاحب دعاء کرائیں اور مقتدی ان کے پابند رہیں، یہ طریقہ جائز نہیں بلکہ خلافِ سنت ہے، اس اجتماعی دعاء کے بارے میں وہ آدمی ٹھیک کہتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند