معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 602842
میرے والد اب نہیں ہیں۔ میری ماں اور دو بہنیں ہیں۔ میرے والد نے اپنے پیچھے ایک مکان اور 4 بیگا زمین چھوڑی ہے ۔ برائے مہربانی مشورہ دیں کہ تقسیم کیسے کریں۔ شکریہ جزاک االلہ خیر
جواب نمبر: 602842
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 502-405/D=07/1442
کسی کے مرنے کے بعد اس کے ترکہ میں سے تجہیز و تکفین کے اخراجات پورے کرنے کے بعد اگر قرض ہوتو اسے ادا کیا جائے پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو 1/3 میں سے وصیت کی تنفیذ کی جائے پھر جو کچھ بچے وہ ان کے ورثائے شرعی میں تقسیم کیا جائے گا۔ صورت مسئولہ میں ورثائے شرعی کون کون لوگ ہیں اس کی تعیین ضروری ہے۔
پس یہ وضاحت کریں کہ مرحوم والد کے انتقال کے وقت ان کے والدین میں سے کوئی باحیات تھا یا نہیں۔ نیز مرحوم والد کے بھائی بھتیجوں میں سے کون کون باحیات ہے۔ نام کی صراحت (نام خواہ فرضی ہو) کے ساتھ تحریر کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند