• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 57924

    عنوان: جائداد کی تقسیم کے بعد اگر کوئی دوسرے کی جائداد کو قبضہ کرلے اور حصہ والے کو اس کا حصہ استعمال کرنے نہ دے تو اس بارے میں شریعت کیا حکم ہے؟

    سوال: جائداد کی تقسیم کے بعد اگر کوئی دوسرے کی جائداد کو قبضہ کرلے اور حصہ والے کو اس کا حصہ استعمال کرنے نہ دے تو اس بارے میں شریعت کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 57924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 247-212/Sn=4/1436-U

    اگر اس نے واقعةً دوسرے کی جائداد پر ناجائز قبضہ کرلیا ہے تو یہ انتہائی گھناوٴنا اور سخت ناجائز کام کیا ہے، اس پر ضروری ہے کہ مقبوضہ جائداد اصل مالک کے حوالہ کرے اور اپنے اس ناجائز کام سے توبہ کرے، حدیث میں زمین غصب کرنے والے کے حق میں بڑی سخت وعید آئی ہے، بخاری شریف ہے: من أخذ شبرًا من الأرض ظلمًا، فإنہ یطوقہ یوم القیامة من سبع أرضین (بخاری ۳۱۹۸، باب ما جاء في سبع أرضین) یعنی جو شخص ناجائز طریقے پر ایک بالشت زمین غصب کرے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی گردن پر سات زمین کا طوق پہنائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند