• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 49212

    عنوان: کیا اگر کسی کا باپ مرجائے اس کا حصہ وراثت سے ختم ہوجاتاہے

    سوال: کیا اگر کسی کا باپ مرجائے اس کا حصہ وراثت سے ختم ہوجاتاہے، اپنے داد کی وراثت میں ہمارا کیا کوئی حصہ نہیں ؟ میرے داد کا مکان تھا جو کہ میری دادی کے نام پر تھا میرے ابو کا ایک حادثہ میں انتقال ہوگیا تھا اور ہم اپنے ابو کے دو بچے ہیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی تو کیا ہمارا ہماری دادی کے گھر میں کوئی حصہ نہیں بنتا؟ براہ کرم، مجھے صحیح فتوی دیجئے کیوں کہ ہمارے چچا تایا اور پھوپھیوں نے آپس میں وراثت تقسیم کرلی اور ہم کو کچھ نہ دیا جب کہ اس گھر میں میرے ابو نے پیسہ بھی لگا یا تھا ، مجھے بتائیں کیا ہمارا کچھ نہیں وہاں؟ جب کہ ہمارے حالات بھی کچھ اچھے نہیں ہیں اور میری تو شادی کردی میرے بھائی نے مگر اس کے پاس تو کوئی ذریعہ معاش بھی نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 49212

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 16-21/B=1/1435-U دادا، دادی کے سامنے اگر باپ کا انتقال ہوجائے تو اصول کے لحاظ سے تو پوتا پوتی، چچا پھوپھی کے ہوتے ہوئے محروم ہوجائیں گے۔ اگر اس گھرمیں ابّو نے بطور قرض پیسہ لگایا ہے تو وہ پیسہ آپ لوگ لے سکتے ہیں، لیکن اگر بطور تبرع اور ہمدردی ومحبت میں لگایا ہے تو اس کا آپ مطالبہ نہیں کرسکتے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند