• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 10829

    عنوان:

    آپ کا بہت بہت شکریہ جو آپ نے میرے مسئلہ کا حل بتایا۔ میرا فتوی آئی ڈی 10196ہے جس میں آپ نے پوچھا تھاکہ میری بیوی کے گھر والوں میں کون کون زندہ ہے تاکہ آپ یہ بتاسکیں کہ کس کا کیا حصہ ہوگا؟ میری بیوی کے ابو امی تین بہن تین بھائی زندہ ہیں۔ آ پ کو یہ بھی بتادوں کہ میرا مہر 7551روپیہ رکھا گیا تھا اب اس میں کس کا کتنا حصہ ہوگا آپ بتائیں۔ سوال (۱)میری بیوی کے پاس کچھ زیور بھی تھے جو ابھی میرے پاس ہیں اور شادی کے وقت میرے گھر والوں نے دیا تھا وہ وہی استعمال کرتی تھی اور ان کے گھر سے کچھ فرنیچر کا سامان بھی ملا تھا۔ اب کیا ان سب میں ان لوگوں کا شرعی حصہ ہوگا جس کے بارے میں آپ نے بتایا؟ اور اگر ہوگا تو کتنا کتنا؟ میری ایک اولاد تھی لیکن اس کی بھی موت ہوچکی ہے صرف میں ہوں۔ (۲)اگر ان کے گھر والے جو ابھی زندہ ہیں ان کو اگر میں تقسیم کروں اور وہ لینے سے انکار کریں اس حالت میں کیا کروں گا؟ کیا اس کا کوئی گناہ ہوگا؟ میں نے پہلے بھی ان کو دینا چاہا تھا لیکن وہ لینے سے انکارکردئے تھے لیکن میں پھر دوبارہ بات کروں گا ان سے اگر پھر بھی نہ لیں تو میں کیا کروں۔۔۔۔؟؟؟

    سوال:

    آپ کا بہت بہت شکریہ جو آپ نے میرے مسئلہ کا حل بتایا۔ میرا فتوی آئی ڈی 10196ہے جس میں آپ نے پوچھا تھاکہ میری بیوی کے گھر والوں میں کون کون زندہ ہے تاکہ آپ یہ بتاسکیں کہ کس کا کیا حصہ ہوگا؟ میری بیوی کے ابو امی تین بہن تین بھائی زندہ ہیں۔ آ پ کو یہ بھی بتادوں کہ میرا مہر 7551روپیہ رکھا گیا تھا اب اس میں کس کا کتنا حصہ ہوگا آپ بتائیں۔ سوال (۱)میری بیوی کے پاس کچھ زیور بھی تھے جو ابھی میرے پاس ہیں اور شادی کے وقت میرے گھر والوں نے دیا تھا وہ وہی استعمال کرتی تھی اور ان کے گھر سے کچھ فرنیچر کا سامان بھی ملا تھا۔ اب کیا ان سب میں ان لوگوں کا شرعی حصہ ہوگا جس کے بارے میں آپ نے بتایا؟ اور اگر ہوگا تو کتنا کتنا؟ میری ایک اولاد تھی لیکن اس کی بھی موت ہوچکی ہے صرف میں ہوں۔ (۲)اگر ان کے گھر والے جو ابھی زندہ ہیں ان کو اگر میں تقسیم کروں اور وہ لینے سے انکار کریں اس حالت میں کیا کروں گا؟ کیا اس کا کوئی گناہ ہوگا؟ میں نے پہلے بھی ان کو دینا چاہا تھا لیکن وہ لینے سے انکارکردئے تھے لیکن میں پھر دوبارہ بات کروں گا ان سے اگر پھر بھی نہ لیں تو میں کیا کروں؟

     میں نے دو خواب بھی دیکھے برائے کرم اس کی تعبیر بھی بتادیں:(۱)جب میری بیوی کی موت ہوئی تھی اور میں انڈیا آیا تھا یعنی موت کے سات دن بعد تو اسی دن میں اپنے کمرے میں سو رہا تھا پھر میں نے ایک خواب دیکھا۔میں نے دیکھا کہ میں گھر پر آیا ہوں اور گھر والوں سے پوچھا کہ میری بیوی کہاں ہے تو میرے گھر والوں نے کہا کہ وہ چلی گئی ہے میں نے کہا کہاں؟ انھوں نے کہا کہ پتہ نہیں پھر میں بہت رونے لگا اور روتے روتے اس کو ڈھونڈھنے لگا۔ ڈھونڈتے ڈھونڈتے میں اپنی دکان کی طرف چلا جارہا تھا کہ اتنے میں منظر تبدیل ہوتا ہے اور میں سیدھا اپنی نانی کے گاؤں چلا جاتا ہوں اور وہ بھی روتے ہوئے سب سے پوچھ رہا ہوں کہ میری بیوی کہاں ہے۔ کوئی کچھ نہیں بولتا اچانک میری نانی کی بہن (جن کی موت کچھ سال پہلے ہوچکی ہے) نظر آتی ہیں او روہ ان کا پورا بدن سفید کپڑے سے ڈھکا ہوا رہتا ہے صرف چہرہ نظر آتا ہے۔ جب میں نے ان سے پوچھا بیوی کے بارے میں تو بولیں کہ وہ تو روڈ کے اس بازو میں رہتی ہے۔ میں نے کہا آپ مجھے لے چلو۔ وہ مجھے اپنے ساتھ لے کر جاتی ہیں۔ روڈ کے اس پار (جو کہ ایک زمانے سے قبرستا ن ہے)۔ میں نے دیکھا کہ بہت ساری جھونپڑیاں بنی ہیں میں ایک چھونپڑی میں جاتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ وہاں بہت ساری عورتیں کام کررہی ہیں اور سب نے ایک ہی جیسا لباس پہن رکھا ہے سفید کپڑے جس میں صرف چہرہ دکھائی دیتا ہے ۔ اچانک مجھے میری بیوی نظر آتی ہے میں اسے دیکھتے ہی رونے لگتا ہوں اور وہ بھی رونے لگتی ہے۔ پھر ہم دونوں ایک دوسرے سے لپٹ جاتے ہیں اور میں اس کو کہتاہوں کہ تم مجھے چھوڑ کر یہاں کیوں چلی آئی گھر چلو تو اس نے کہا کہ میں یہیں ٹھیک ہوں مجھے گھر نہیں جانا۔ اچھا نہیں لگتا ہے۔ پھر میں اسے مناتا ہوں تو نہیں مانتی اور یہیں میری آنکھ کھل جاتی ہے۔

    خواب نمبر(۲) میں ایک مہینہ گھر پر تھا جبھی یہ سب خوا ب دیکھا او ریہ سب میری بیوی کی موت کے کچھ دن بعد ہی دیکھا تھا۔ میں نے دوسرا خواب دیکھا کہ میں اور میری بیوی ایک بہت ہی خوبصورت گھر میں بیڈ پر لیٹے ہوئے ہیں اور گھر کے فرش ٹائل بیش قیمتی ہیں اور چمک رہے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بات کررہے ہیں اور لپٹے ہوئے ہیں کہ اچانک ایک بچہ کھیلتا ہوا آتاہے جو بہت ہی خوبصورت ہے۔ یہاں میں آپ کو بتادوں کہ (میری بیوی کی موت کے ایک سال پہلے ہوا تھا او رکچھ گھنٹوں بعد اس کی بھی موت ہوگئی تھی)۔ جب بچہ کو میں نے دیکھا تو بیوی سے پوچھا کہ یہ کون ہے اس نے کہا کہ اسے نہیں پہچانتے میں نے کہا نہیں اس نے کہا یہ اپنا بچہ ہے پھر میری آنکھ کھل گئی۔ یہ سارے خوا ب میری بیوی کی موت کے بعد دیکھے تھے اوراس کاوقت مجھے یاد نہیں کہ کب دیکھا تھا۔ امید ہے کہ آپ میرے مسئلہ کا حل ضرور شریعت کے مطابق بتائیں گے۔ دعا میں یاد رکھیں۔

    جواب نمبر: 10829

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 248=42/ ھ

     

    (۱) مرحومہ کو میکہ سے ملا ہوا کل سامان زیورات فرنیچر وغیرہ مرحومہ کی ملک تھا، اسی طرح آپ یا آپ کے گھر والوں کی طرف سے دیا گیا زیور مرحومہ کو ہبہ کردیا گیا، وہ بہی مرحومہ کی ملک ہوگیا اور اب یہ کل اشیاء اور آپ کے ذمہ دین مہر مرحومہ کا ترکہ ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہ مرحومہ کا کل مال متروکہ چھ حصوں پر تقسیم کرکے تین حصے آپ (شوہر) کو ملیں گے، ایک حصہ مرحومہ کی ماں کو اور دو حصے مرحومہ کے باپ کو ملیں گے، بھائی بہن مرحومہ کے اس صورت میں ترکہ مرحومہ سے محروم ہیں۔

     

    (۲) اگر مرحومہ کے ماں باپ اپنا حصہ لینے سے اب بھی انکار کردیں تو ان سے معلوم کرلیں کہ آپ کے حصہ کو کہیں اچھے کاموں (مثلاً مسجد، مدرسہ، غرباء، مساکین محتاجوں کی ضروریات وغیرہ) میں لگادیں؟ اور وہ اس کی اجازت دیدیں تو مرحومہ کو ثواب پہنچانے کی نیت کرکے آپ خرچ کردیں اور آدھے ترکہ میں آپ حق دار ہیں، اس کا آپ کو شرعاً پورا اختیار ہے جیسا چاہیں ویسا کریں۔

     

    (۳) و (۴) آپ کے دونوں خواب ماشاء اللہ بہت عمدہ ہیں، آپ کی مرحومہ بیوی کو عالم برزخ میں بڑا مرتبہ نصیب ہوا، فالحمد للہ علی ذلک، اور مرحومہ کی دلی چاہت یہ ہے کہ آپ (میرے شوہر) بھی اعمالِ صالحہ میں مضبوط قدم رکھیں، گناہوں کے اجتناب میں رسوخ پیدا کریں، دنیا کی ناپائیداری کو مستحضر رکھیں، تو ان شاء اللہ جنت میں بھی رفاقت نصیب ہوگی، اللہ پاک اس تعبیر کو مبارک فرمائے، آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند