• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 605037

    عنوان:

    ایك بہن اور تین بھائیوں كے درمیان تقسیم

    سوال:

    میری پھو پی کا اِنتقال 2020 اپریل میں ہوا، میرے پھو پی بنک کی ملازم تھی۔میرے پھو پی کی اولاد اور شوہر نہیں ہے . میرے پھو پی کے تین بھائی اور ایک بہن با حیات ہے ۔میرے پھو پی کے پاس کچھ سونا تھا اور کچھ پیسے تھے ۔میرا سوال یہ ہے کہ کیونکہ میرے پھو پی بینک کی ملازم تھی ان کی وراثت لینا بھائی اور بہن پر جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 605037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1259-899/H=11/1442

     معلوم نہیں کہ مرحومہ کی ملازمت بینک میں کس قسم کی تھی؟ مرحومہ کے ترکہ کا حکم تو یہ ہے کہ بعد اداءِ حقوقِ متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہٴ شرعی مرحومہ کا کُل مالِ متروکہ سات (7) حصوں پر تقسیم کرکے دو دو (2-2) حصے مرحومہ کے تینوں بھائیوں کو ملیں گے اور ایک (1) حصہ مرحومہ کی بہن کو ملے گا۔ اگر مرحومہ نے دادا، دادی نانی میں سے کسی کو چھوڑا ہوتو ایسی صورت میں سوال دوبارہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند