• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 605382

    عنوان:

    والد صاحب كی زندگی میں زمین كا بٹوارہ كیسے ہوگا؟

    سوال:

    میرے والد صاحب ابھی زندہ ہیں زمین کا بٹوارہ کرنا چاہتے ہیں تو ابھی بٹوارہ کیسے ہوگا؟

    جواب نمبر: 605382

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:923-630/sd=12/1442

     اولاد کے درمیان زندگی میں زمین جائداد کی تقسیم میں افضل یہ ہے کہ سب کو برابر برابر دیا جائے ، تاہم کسی خاص مصلحت یا ضرورت کی بناء پر کم زیادہ دینے کی بھی گنجائش ہے بشرطیکہ کسی کو کم دے کر نقصان پہنچانا مقصود نہ ہو، اور یہ ملحوظ رہنا چاہیے کہ شریعت کی رو سے ہبہ صحیح اور معتبر ہونے کے لیے ہر ایک کو مالک و قابض بنانا ضروری ہے ، قبضہ دیے بغیر محض زبانی یا تحریری لکھنے سے ہبہ معتبر نہیں مانا جائے گا، اسی طرح اگر زمین یا مکان قابل تقسیم ہو، تو مشترک طور پر ہبہ کرنا صحیح نہیں ہوگا، الگ الگ سب کے حصوں کی تعیین ضروری ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند