• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 29750

    عنوان: زید نابالغ ہے، اس کے والد ، والدہ اور دادا کا انتقال ہوگیا ہے، زید کو اس کی ماں فاطمہ سے کچھ پروپرٹی ملی ہے، زید کے چچا نے بحیثیت ولی اس پروپرٹی کو کسی دوسرے کے نام منتقل کردی ہے، کیا ازروئے شرع یہ منتقلی درست ہے؟ 

    سوال: زید نابالغ ہے، اس کے والد ، والدہ اور دادا کا انتقال ہوگیا ہے، زید کو اس کی ماں فاطمہ سے کچھ پروپرٹی ملی ہے، زید کے چچا نے بحیثیت ولی اس پروپرٹی کو کسی دوسرے کے نام منتقل کردی ہے، کیا ازروئے شرع یہ منتقلی درست ہے؟ 

    جواب نمبر: 29750

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 245=183-3/1432

    چچا نابالغ کے مال کا ولی نہیں ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں زید کے چچا کا بحیثیت ولی زید کی پروپرٹی کو دوسرے کے نام منتقل کرنا صحیح نہیں ہوا، والولي في النکاح لا المال إلخ (درمختار) وفي الشامي: قولہ لا المال فإنہ الولي فیہ الأب ووصیہ والجد ووصیہ والقاضي ونائبہ فقط (شامي: ۵/۱۹۰، باب الولی: ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند