• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 20878

    عنوان:

    زید کے ذمے تین لاکھ رروپئے اس کی بہن کے تھے، زید کا انتقال ہوگیا، اس کی بیوی ایک لاکھ دیتی ہے، مابقیہ نہیں دیتی۔ زید کی بیوی کا سونا ان کے ماموں کے پاس رکھاہوا ہے تو کیا ماموں اس میں سے پیسے زید کی بہن کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    زید کے ذمے تین لاکھ رروپئے اس کی بہن کے تھے، زید کا انتقال ہوگیا، اس کی بیوی ایک لاکھ دیتی ہے، مابقیہ نہیں دیتی۔ زید کی بیوی کا سونا ان کے ماموں کے پاس رکھاہوا ہے تو کیا ماموں اس میں سے پیسے زید کی بہن کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 20878

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 570=373-4/1431

     

    زید کا ترکہ اگر اتنا ہے کہ اس سے بہن کے قرض کی ادائیگی ہوسکتی ہے تو زید کے ترکہ سے اس کا قرض ادا کیا جائے گا۔ ایسی صورت میں زید کی بیوی کا صرف ایک لاکھ دینا درست نہیں۔ اوراگر زید کے ترکہ سے اس کے قرض کی ادائیگی نہیں ہوسکتی، تو مابقیہ رقم ورثا سے لینے کا حق نہیں اوردونوں صورتوں میں زید کی بیوی کے سونے سے زید کے قرض کی ادائیگی نہیں کی جاسکتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند