• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 153616

    عنوان: والد صاحب دادا كی حیات میں انتقال كرگئے‏، كیا دادا متروكہ جائداد میں ہمارا بھی حصہ ہے؟

    سوال: ہمارے والد کا انتقال ۱۹۹۵ میں ہوا ہے ، اُن کے سرپرست والد صاحب(یعنی دادا) کے ساتھ پانچ بھائی اور تین بہنیں تھے ۔ دادا کا انتقال ٹھیک ایک سال بعد ہوا۔ انتقال کے دو سال بعد گھر کی آپسی رنجش کی وجہ سے ہمارے نانا مجھے ، میرے چھوٹے بھائی اور ہماری امی کو دادا کے گھر سے لیکر اپنے گھر رکھ لیے ، تب سے لیکر ۲۰۱۶ تک ہم دونوں بھائی اور امی نانا اور مامو کی سرپرستی میں پرورش پائے ۔ ۲۰۱۶ میں میرے چچا نے میرے نکاح کا خرچ کیا اور اس کے بعد سے نانا اور ماموں کا گھر چھوڑ کر کرائے کے گھر میں رہنے لگے ۔ جس کا کرایہ چچا بھرتے ہیں۔ جب والد صاحب کا انتقال ہوا تب دادا نے ہمارے رشتہ دار جو ہماری جگہ اور گھر میں سالوں سے رہ رہے تھے انہیں گھر خالی کرنے کو کہا، ہمیں وہاں رہنے کا انتظام کرکے دینے کے ارادے سے ۔ انہوں نے دو سال کا وقت مانگا، اور ایک سال بعد دادا کا انتقال ہو گیا۔ ایسی حالت میں دادا کے گھر سے ہمارا حصّہ (ترکا) کس طرح ہوگا؟

    جواب نمبر: 153616

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1314-1230/B=12/1438

    جب آپ کے والد صاحب آپ کے دادا کی حیات میں انتقال کرگئے تو اصولاً آپ کے والد اور آپ لوگ ان کی جائداد سے محروم ہوئے، اب اگر آپ کے چچا اور پھوپھی وغیرہ اگر کرایہ دار سے گھر خالی کراکے آپ کو دیدیں اور آپ کے نام لکھ دیں تو وہ گھر تبرعاً آپ کو مل سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند