معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 36133
جواب نمبر: 36133
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 166=166-2/1433
اس متوفیہ عورت کی پوری ملکیت (روپئے، سامان وغیرہ) کل سات حصوں میں منقسم ہوگی، دو دو حصے تینوں لڑکوں میں سے ہرایک کو اور ایک حصہ لڑکی کو مل جائے گا، بشرطیکہ مرحومہ کے ورثہ میں صرف تین بیٹے اور ایک بیٹی ہوں ان کے علاوہ اور کوئی شرعی وارث نہ ہو۔ (۲) اس کا حساب بھی مذکورہ طریقے پر ہوگا، اگر مسئلہ وراثت سے متعلق ہو اور اگر مرد (باپ) حیات ہیں اور وہ زندگی میں ملکیت تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو یہ ہبہ اور عطیہ کہلائے گا اس کا افضل طریقہ ہے کہ بیٹے بیٹی میں سے ہرایک کو برابر حصہ دیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند