• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 69489

    عنوان: جاندار چیزوں کی تصویر یا ویڈیو بنانا

    سوال: خاتون شیف کی ویڈیو ریکارڈنگ ، ہماری ایک کمپنی ہے جس میں مختلف اقسام کے کھانوں اور ڈشوں کے لئے مصالحے تیار کئے جاتے ہیں ، عام طور پر اس طرح کی کمپنیوں کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ وہ مختلف قسم کی ڈشیں بنانے کا طریقہ بتاتے ہیں۔ اس کی ترتیب یہ ہوتی ہے کہ کمپنی میں یا باہر ایک کچن ایسا بنالیا جاتا ہے جس میں کسی ماہر شیف کو جو اپنے پیشے کے اعتبار سے مشہور بھی ہو رکھ لیا جاتا ہے جو بعض اوقات مرد ہوتا ہے لیکن اکثر وبیشتر کوئی خاتون ہوتی ہے ۔( اور اس کی وجہ یہ ہے کہ چونکہ کھانے بنانے کا تعلق خواتین سے ہوتا ہے تو اس کے لئے خاتون شیف رکھنے کا رواج زیادہ ہے ۔)اس کی باقاعدہ ویڈیو ریکارڈنگ ہوتی ہے جو بعد ازاں سوشل میڈیا یا اپنی ویب سائٹ پر دی جاتی ہے ۔ ہماری کمپنی بھی اپنے مصالحوں کی تشہیر کی غرض سے یہی طریقہ اختیار کرنا چاہتی ہے کہ کسی شیف کو رکھ لیا جائے جو ویڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے کھانے بنانے کی تراکیب بتانے کے ساتھ ساتھ عملا کھانا بناکر دکھائے گی۔ ویڈیو ریکارڈنگ براہِ راست بھی نشر کی جا سکتی ہے ریکارڈنگ کرنے کے بعد بھی نشر کی جا سکتی ہے ۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر درج ذیل مسائل میں شرعی رہنمائی درکار ہے ۔؛ 1. کیا اس طرح کے پروگرام بنانا جائز ہے ؟ 2. کیا اس قسم کے پروگرام جس میں خاتون شیف ہو ،ویڈیو ریکارڈ کرکے عام کئے جا سکتے ہیں؟ 3. چونکہ کھانے بنانے کا تعلق خواتین سے ہے تو اس مناسبت سے اگر کسی ایسی خاتون شیف کو اس مقصد کیلئے ویڈیو میں دکھایا جائے جس نے اسکارف پہناہوا ہو تو کیا پھر اجازت ہوگی؟ براہِ کرم جواب دیکر ممنون فرمائیں۔

    جواب نمبر: 69489

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1141-1102/SN=12/1437 تصویر بنانے پر احادیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں، بخاری شریف کی ایک روایت میں ہے: أشد الناس عذاباً عند اللہ یوم القیامة المصوّرون (بخاری، رقم: ۵۹۵) یعنی بروز قیامت تصویر بنانے والوں کو سخت ترین عذاب دیا جائے گا؛ اس لیے جاندار چیزوں کی تصویر یا ویڈیو بنانا شرعاً جائز نہیں ہے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں تشہیر کے مقصد سے خاتون یا مرد شیف کی ویڈیو بناکر نیٹ وغیرہ میں ڈالنا جائز نہیں، تشہیر کے لیے مباح طریقے تلاش کریں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں، ان شاء اللہ برکت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند