• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 156977

    عنوان: بہ حیثیت ایجنٹ کمپنی مائیکرو اے ٹی ایم مشین کے ذریعہ لوگوں کو جائز خدمات فراہم کرکے کمپنی سے متعینہ معاوضہ لینا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں زید ایک آکسیجن پرائیویٹ کمپنی کا ایجنٹ ہے جس کو کمپنی نے ایک مائکرو اے ٹی ایم مشین دی ہے وہ اپنے آفس میں اس پر اور اپنے کمپیوٹر پر یہ کام کریں گے 1 موبائل ریچارج 2گیس بل 3بجلی بل4پانی بل 5پین کا رڈ وغیرہ وغیرہ اور ان کے ساتھ ساتھ کمپنی ان کو یہ بھی سہولت فراہم کرتی ہے کہ یہ اے ٹی ایم اور آدھا ر کارڈ کے ذریعے لوگوں کا پیسہ ڈال اور نکال بھی سکتے ہیں بلا کسی معاؤضہ کے لیکن کمپنی زید کو درج ذیل کاموں کا عوض دے گی جس کی فہرست لمبی ہو نے کی وجہ سے احقر عاجز ہے بیان کرنے سے ، لہٰذا ادارہ فتاویٰ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ احقر نجیب احمد ثاقبی کو قرآن وحدیث کی روشنی میں مسئلہ کا حل بتا کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 156977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:303-324/N=4/1439

    مائیکرو اے ٹی ایم مشین کے متعلق آپ نے سوال میں جو تفصیلات ذکر ہیں ، ان کی روشنی میں از روئے شرع مائیکرو اے ٹی مشین کے ذریعہ عوام کو جائز اور مفید سہولیات فراہم کرنا درست ہے، اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں، جیسے: موبائل ریچارج کرنا، بجلی بل، پانی بل بھرنا وغیرہ ۔اور آپ چوں کہ آکسیجن پرائیویٹ کمپنی کے ایجنٹ وملازم کی حیثیت سے یہ سب کام کرتے ہیں؛ اس لیے اگر کمپنی آپ کو جائز کاموں کی انجام دہی پر ماہانہ یا حسب خدمت متعینہ معاوضہ دیتی ہے تو وہ بھی شرعاً آپ کے لیے جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند