متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 65141
جواب نمبر: 6514101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 698-727/H=8/1437 فی نفسہ تو اُس ”کون“ کے استعمال میں گنجائش ہے، کوئی اشکال ہو تو اس کو صاف واضح لکھئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مسلمانوں کے درمیان موجود ذات برادری کے سسٹم کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس کے بارے میں قرآن اور حدیث میں کیا کہا گیا ہے؟ کیا اس پر عمل کرنا درست ہے؟ ان لوگوں کے بارے میں کیا فتوی ہے جو کہ ذات برادری کے سسٹم پر بہت سختی سے عمل پیرا ہیں؟
2013 مناظرآج
کل لوگ بغیر کوئی آفس بنائے ہوئے پھرتے رہتے ہیں اور دوسرے ایجنٹوں کے رابطہ میں
رہتے ہیں اور گراہکوں کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں اور بہت زیادہ چار ج لیتے ہیں ۔کیا
یہ اسلام میں حلال ہے ؟ (۲)ایجنٹ
کا چارج معاملہ کی مالیت کے اعتبار سے بدلتا رہتاہے (زیادہ سے زیادہ نصف فیصد، ایک
یا دو فیصد)۔جب ایک مرتبہ معاملہ مکمل ہوجاتاہے تو مشتری بائع کو پیشگی رقم دیتا
ہے اور مشتری کو پوری ادائیگی کرنے کے لیے ایک وقت دیا جاتاہے۔ اگر مشتری متعین
تاریخ تک ادائیگی نہیں کرتا ہے تو کیا پیشگی ادا کی ہوئی رقم ضبط ہوجائے گی؟ یعنی
بائع وہ رقم مشتری کو واپس نہیں کرے گا،کیا یہ اسلام میں جائز ہے؟(۳)مشتری بائع سے ایجنٹ
/دلال کے ذریعہ سے ملتا ہے۔ معاملہ مکمل کرلیا گیا تھا اورمشتری نے بائع کو ایڈوانس
رقم دے دی تھی، لیکن ایجنٹ کے چارج کا ذکر نہیں کیا تھا۔ بعد میں اس نے دو فیصد پر
اصرار کیا جوکہ ایک کم مالیت کے معاملہ پر ہے۔ کیا ایجنٹ حق بجانب ہے اور اس کا
دلالی مانگنا جائزہے؟ (۳-الف)مشتری
نے مالی پریشانی کی وجہ سے ادائیگی کی آخری تاریخ سے پہلے معاملہ ختم کردیا تھا،
اور بائع ایڈوانس رقم واپس کرنے پرتیار ہوگیا، لیکن ایجنٹ دگنی دلالی مانگتا ہے۔ کیا
ایجنٹ کے لیے دلالی لینا حلال ہے جب کہ لین دین ختم ہوگیا ہے،اور دوگنی؟ برائے کرم
جواب عنایت فرماویں۔
سورہ نساء کی آیت نمبر ۳۲/ میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ
مرد وں اورعورتوں دونوں کو کمانے کا حق ہے، اس کا مطلب ہے کہ عورت بھی اپنی روزی
کمانے کے لیے جائز ذریعہ اختیار کرسکتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ آیت اعمال
یا اخلاق کے ساتھ خاص ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا اعمال میں جائز پیشے آتے ہیں یا
نہیں؟