• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 58717

    عنوان: مخنثین کی دعوت کا کھانا شرعی طورپر جائز ہے یا ناجائز

    سوال: ایک شخص کے پڑوس میں مخنثین کی ایک جماعت رہتی ہے بیرون ملک مخنثین کی ایک کانفرنس ہوتی ہے جس میں قیام اور طعام کا باقاعدہ انتظام تھا ان کے منتظیم خاص اپنے پڑوسی کو بھی کھانا گھر بھیجتاتھا اور وہ پڑوسی اس کھانے میں سے کچھ کھانا اپنے دفتر لے جاتا تھا اور خود بھی کھاتا تھا اور دفتر کے ساتھیوں کو بھی کھلاتا تھا۔ مسئلہ یہ مخنثین کی دعوت کا کھانا شرعی طورپر جائز ہے یا ناجائز؟یہ کھانا ان کی تنظیم کے پیسے سے ہوتاہے اور تنظیم میں پیسہ کہاں سے آتاہے اور کس طرح سے آتاہے کچھ نہیں معلوم۔ مخنثین کو عرف عام میں چھکاکہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 58717

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 815-845/L=7/1436-U مخنثین کی بالعموم آدمی کا ذریعہ گانا بجانا اور مانگنا ہوتا ہے اگر وہ ایسی ہی رقم سے چندہ کرکے دعوت کرتے ہیں تو ان کی دعوت قبول کرنے سے احتراز کرنا چاہیے؛ کیونکہ گانے بجانے سے جو رقم حاصل ہو وہ ناجائز ہے۔ اسی طرح جو رقم جبریہ مانگ کر وصول کرتے ہیں وہ حرام ہے اور جو رقم جبر کے بغیر حاجت کے سوال کرتے ہیں وہ بھی پاکیزہ نہیں ہے، وما جمع السائل من المال فہو خبیث کذا في الینابیع (الہندیة: ۵/۳۴۹)؛ البتہ اگر یہ معلوم ہوجائے کہ وہ حلال آمدنی سے دعوت کررہے ہیں تو کھانے میں مضائقہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند