• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 9638

    عنوان:

    میرا ایک دوست ہے رفیق جو قریبی دیہات میں رہتا ہے اس کا مرغیوں کا کاروبار ہے جو کہ گاڑی بھر لا کر چکن سینٹر کودیتا ہے۔ مرغیاں لاتے وقت راستہ میں کچھ مرجاتی ہیں ان کو غیر مسلم لوگ بغیر قیمت دے کر یا پھر بہت کم قیمت دیکر خرید کر کھاتے ہیں۔ ان مرے ہوئی مرغیوں کا مفت میں یا قیمت پر دینا کیسا ہے؟ اگر نہیں دے سکتے تو ان مری ہوئی مرغیوں کو کیا کیا جائے؟ پھینک دیں یا دفن کردیں؟ (۲)گوشت کی دکان میں مرغی ذبح کرکے کھولتے ہوئے پانی میں ذبیحہ کو بغیر نجاست نکالے ڈبو کر اس کے پر نکالیں تو اس گوشت کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیوں کہ اسی پانی میں دن بھر کے ذبیحے چالس پچاس ڈالے جاتے ہیں لیکن پانی نہیں بدلا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟ مرغی کا چمڑا کھانا کیسا ہے؟ ................

    سوال:

    مفتی صاحب میں افضل پور ، کرناٹک کا رہنے والا ہوں اورمیں پیشہ سے جانوروں کا ڈاکٹر ہوں۔ میرے کچھ اشکالات ہیں جن کو مہربانی فرماکر شریعت کی روشنی میں فتوی عطا فرمائیں۔ (۱)میرا ایک دوست ہے رفیق جو قریبی دیہات میں رہتا ہے اس کا مرغیوں کا کاروبار ہے جو کہ گاڑی بھر لا کر چکن سینٹر کودیتا ہے۔ مرغیاں لاتے وقت راستہ میں کچھ مرجاتی ہیں ان کو غیر مسلم لوگ بغیر قیمت دے کر یا پھر بہت کم قیمت دیکر خرید کر کھاتے ہیں۔ ان مرے ہوئی مرغیوں کا مفت میں یا قیمت پر دینا کیسا ہے؟ اگر نہیں دے سکتے تو ان مری ہوئی مرغیوں کو کیا کیا جائے؟ پھینک دیں یا دفن کردیں؟ (۲)گوشت کی دکان میں مرغی ذبح کرکے کھولتے ہوئے پانی میں ذبیحہ کو بغیر نجاست نکالے ڈبو کر اس کے پر نکالیں تو اس گوشت کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیوں کہ اسی پانی میں دن بھر کے ذبیحے چالس پچاس ڈالے جاتے ہیں لیکن پانی نہیں بدلا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟ مرغی کا چمڑا کھانا کیسا ہے؟ (۳)حلال جانور کے کتنے اور کون سے اعضاء کھانا ناجائز ہے؟ (۴)مچھلی ذبح کئے بغیر حلال ہونے کی شرعی دلیل اور وجہ کیا ہے؟ کیا قرآن سے یا حدیث میں اس کی صاف وضاحت آئی ہے؟ (۵)جانور ذبح کرتے وقت کیا اگر کوئی بھول کر بسم اللہ اللہ اکبر نہ کہے تو وہ جانور حلال ہو گا یہ حرام؟ (۶) پالنے والے جانور اگر مر جائیں جیسے بیل ، بھینس، گدھا وغیرہ تو ان کے لیے کیا حکم ہے؟ یا کسی میدان میں پھینک دیں یا پھر اس کو گاڑ کرکے دفن کردیں؟ برائے کرم ان اشکالات کا شریعت کی روشنی میں فتوی عطا فرمائیں۔ والسلام

    جواب نمبر: 9638

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2495=417/ ب

     

    (۱) مری ہوئی مرغی کو قیمت پر دینا جائز نہیں، اسے پھینک دینا چاہیے۔

    (۲) اکر ذرا سی دیر کے لیے پانی میں مرغی کو ڈالا تو اس کی گنجائش ہے، اوراگر زیادہ دیر تک ڈالا جس سے آلائش پگھل کر گوشت میں سرایت کرگئی تو وہ گوشت ناپاک ہوجاتا ہے، جو دھونے سے پاک نہیں ہوتا ہے۔ مرغی کا چمڑا کھانا درست ہے۔

    (۳) نر کی شرمگاہ، مادہ کی شرمگاہ، پتہ، غدود، دم مسفوح، فوطے، اور مثانہ، یہ سات چیزیں حلال جانوروں کی حرام ہیں۔ باقی سب اعضاء حلال ہیں۔

    (۴) یہ حدیث ہے: أحلت لنا المیتتان ہمارے لیے دو مردار حلال کیے گئے ہیں السمک والجرادُ یعنی مچھلی اور ٹڈی۔ اور وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ چونکہ مچھلی میں دم مسفوح نہیں ہوتا ہے اس لیے اسے ذبح کرنے کی ضرورت نہیں۔

    (۵) وہ جانور حلال رہے گا۔

    (۶) اسے میدان میں کہیں پھینک دینا چاہیے۔ دفن کرنے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند