متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 1322
جواب نمبر: 1322
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 462/م = 456/م)
اغلام بازی شریعت میں حرام و ناجائز ہے، (اللہ آپ کو اس فعل بد سے محفوظ رکھے آمین) جس وقت دل میں اس برے فعل کی خواہش پیدا ہو اس وقت اللہ کے عذاب کا استحضار کرلیں اور یہ سوچ لیں کہ اس فعل کی لذت تو عارضی ہے اور اس پر ہونے والا گناہ و وبال دائمی ہے،اپنی نگاہ کو بدنگاہی سے محفوظ رکھیں اور امرد و خوبصورت لڑکوں سے بالکل تعلق نہ رکھیں اور جو کچھ ہوا اس سے سچی توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس سے بچاوٴ کے لیے عزم کریں بلکہ اپنے اوپر لازم کرلیں کہ اگر مجھ سے یہ فعل ہوا تو اپنی آدھی تنخواہ فقراء پر صدقہ کروں گا اور پچاس رکعت نفل پڑھوں گا اور جب تک صدقہ و نماز سے فارغ نہ ہوجاوٴں کھانا نہ کھاوٴں گا، اس فعل بد کی عادت پختہ ہونے کی وجہ سے شروع میں اس سے اجتناب پر سخت تکلیف ہوگی اور نفسِ آمادہ نہیں ہوگا لیکن آپ صبر و ہمت سے کام لیں اور شیطان و نفس کے وساوس کو دفع کرتے رہیں، تھوڑے دنوں کی ہمت و مجاہدے کی جہ سے نفس و شیطان کا حملہ کمزور پڑجائے گا اور اس بُرے فعل کی عادت چھوٹ جائے گی اور بہتر یہ ہے کہ کسی متبع سنت بزرگ سے اصلاحی تعلق بھی قائم کرلیں ۔ ان شاء اللہ ان کی ہدایت و توجہ سے کافی فائدہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند