• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 606074

    عنوان:

    مالی حالت اچھی نہیں‏، نوکری کہیں نہیں مل رہی‏، کیا بینک میں جوب کرسکتا ہوں؟

    سوال:

    سوال عرض ہے کہ بندہ کئی آسامیوں پر اپلائی کر چکا ہے اور ٹیسٹ میں کامیاب بھی ہو جاتا ہے،اس کے باوجود کسی طرف سے کو بلاوہ نہیں آتا،مزید جگہ بھی اپلائی کیا ہوا ہے، سلیکشن کیلئے ادارہ پیسے مانگتا ہے،بندہ کے مالی حالات خراب ہیں، ہمشیرہ کی شادی بھی کرنی ہے اور بندہ کی اپنی بھی شادی کی عمر ہے اور مکان بھی بنوانا ہے،تو بندہ کو بینک سے جاب مل رہی ہے اس صورت میں علماء کی رائے سے آگاہ فرمائیں۔

    جواب نمبر: 606074

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 49-48/H=01/1443

     قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں سود کی حرمت اور مذمت بڑی سختی سے بیان کی گئی ہے؛ لہٰذا قرآن و حدیث کی رو سے سود لینا، دینا، سودی معاملہ لکھنا یا اس میں گواہ بننا اور تعاون کرنا سب ناجائز و حرام ہے۔ مروجہ تمام بینکوں کا مدار سودی نظام پر ہی ہے اور وہ اپنے ملازمین کو تنخواہ بھی سود کے پیسوں سے دیتے ہیں؛ لہٰذا مذکورہ صورت میں بھی بینک میں ملازمت کرنا جائز نہیں ہے، اس لئے آپ کسی جگہ جائز ملازمت کے حصول کی کوشش جاری رکھیں، دنیا دارالامتحان ہے، وقتی طور پر آزمائش آتی رہتی ہے، آپ اللہ تعالی پر بھروسہ رکھیں اور فرض نمازوں کے اہتمام کے ساتھ روزانہ کم از کم ایک مرتبہ نمازِ حاجت پڑھ کر اپنے جملہ مقاصد حسنہ کے لیے دعا کیا کریں، اللہ تعالی قبول فرمانے والے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند