• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 59392

    عنوان: عضو خاص سے سیاہ مادہ نكلنا

    سوال: کبھی کبھار بے ارادہ ( ٹھنڈ کی وجہ سے یا بس وغیرہ میں سفر کرنے کی وجہ سے )عضوٴ خاص کھڑا ہوجاتاہے اور کچھ سیال مادہ نکل آتاہے ، یہ منی نہیں ہوتی ہے تو کیا غسل واجب ہوگا؟اگر وہ سیال مادہ کپڑے(انڈوئیر ) پر لگ جائے تو اس کپڑے کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں؟ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ اگر یہ منی نہیں ہے صرف گاڑھا سیال مادہ ہے تو غسل کی ضرورت نہیں ہے، نماز پڑھنے کے لئے صر ف وضو کافی ہوگا ، اگر مسئلہ ایساہے تو کپڑے کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟ نیز کبھی شہوت کے ساتھ بھی وہ سیال مادہ نکلتاہے ، تاہم میں اس سے بچنے کی کوشش کرتاہوں۔

    جواب نمبر: 59392

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 500-465/Sn=7/1436-U

    (۱) اگر وہ منی نہیں ہے یعنی شہوت کے ساتھ کود کر نہیں کلتی تو اس سے غسل واجب نہیں ہے؛ البتہ آدمی اگر باوضو ہے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔ (۲) یہ سیال مادہ بھی ناپاک ہے، بدن یا کپڑے جس حصے پر لگے گا وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا؛ البتہ اگر پھیلاوٴ میں ایک درہم (2.75 سینٹی میٹر) سے زیادہ نہیں ہے تو اس کے ساتھ نماز پڑھ لینے کی گنجائش ہے۔ (۳) شہوت کے ساتھ نکلنے کے بعد اگر عضو میں فتور نہیں آتا؛ بلکہ شہوت میں اضافہ ہوجاتا ہے تو یہ مادہ مذی ہے، منی نہیں ہے، اس کا بھی وہی حکم ہے، جو جواب نمبر ایک کے تحت لکھا گیا، ”حلبی کبیری“ میں ہے واعلم أن الغسل إنما یجب بالمنيّ اجماعًا بقیدین: أحدہما أن یکون قد انبعث عن شہوة فلو سال من ضرب أو حمل شیء ثقیل أو سقوط من علو لا یجب الغسل․․․ والثاني أن یخرج عن العضو إلی خارج البدن أو مالہ حکمہ إلخ (ص: ۴۰، ۴۱، اشرفی) وانظر الدر المختار مع رد المحتار: ۱/۲۹۵،زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند