• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 64702

    عنوان: بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مناسب نظم نہ ہوپائے تو حج کی ادائیگی کیسے کریں؟

    سوال: میری بیوی پر حج فرض ہے اور ہماری الحمد للہ استطاعت ہے ، ہم بحرین میں رہتے ہیں ، لیکن بچوں کی دیکھ بھال کے لیے میری بیوی کی بہن آسکتی ہے صرف اور کوئی محرم ان کے ساتھ سفر کرنے والا نہیں ہے اور میری فیملی سے کسی کو بلانے کی صورت میں جھگڑوں کا اندیشہ ہے جس سے ہم گذر چکے ہیں ۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت میں حج کی ادائیگی کیسے کی جائے ؟ میری بیٹی کی عمر پانچ سال ہے اور بیٹے کی تین سال۔ بچوں کو ساتھ لے جانے کا خرچ بہت زیادہ ہے۔

    جواب نمبر: 64702

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 647-627/Sn=7/1437 فریضہٴ حج کی ادائیگی سے سبکدوش ہونا نہایت ضروری ہے، تاخیر کی صورت میں گناہ ہوتا ہے؛ لہذا صورتِ مسوٴولہ میں آپ کی بیوی پر ضروری ہے کہ جتنی جلد ہوسکے حج ادا کرلے، بچوں کی دیکھ ریکھ کے لئے بیوی کی بہن کو بلانا صورتِ مسوٴولہ میں جائز نہ ہوگا؛ اس لئے کہ عورت کے لئے محرم کے بغیر دور کاسفر کرناشرعا جائز نہیں ہے؛ اِس لئے بچوں کی دیکھ ریکھ کے لئے آپ اپنی فیملی میں سے کسی کو بلالیں اور کوئی ایسی تدبیر کریں کہ جھگڑا نہ ہو اور بہت ممکن ہے حج کی برکت سے یوں بھی جھگڑے کی نوبت نہ آئے۔ ویأثم بالتاخیر عن أول سني الإمکان، فلوحج بعدہ ارتفع الإثم اھ، وفي القہستاني فیأثم عند الشیخین بالتاخیر إلی غیرہ بلا عذر إلا إذا أدی ولو في آخر عمرہ إلخ (رد المحتار، ۳/۴۵۵، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند