• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 47702

    عنوان: اپنا حج كیے بغیر حج بدل كرنا

    سوال: میری عمر ۵۲ سال ہے اور مجھ پر ابھی حج فرض نہیں ہوا ہے، مگر میری نانی پر فرض ہے اور وہ حج پر جانا چاہتی ہیں، میں ان کے ساتھ محرم کی حیثیت سے جانا چاہتاہوں اور میں یہ حج بدل کے طورپر کرنا چاہتاہوں اپنے نانا کی طرف سے جو اس دنیا میں نہیں رہے۔ سوال یہ ہے کہ ﴿۱﴾ کیا میںحج بدل کرسکتاہوں جب کہ میرے اوپر حج فرں نہیں ہے؟﴿۲﴾ مجھے حج قران یا حج افراد کرنا چاہئے؟﴿۳﴾ کیا میں حج کرنے کے بعد اپنے لیے اور دوسرے کے نام سے عمرہ کرسکتاہوں؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 47702

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1248-1248/M=11/1434 ﴿۱﴾ آپ مرحوم نانا کی طرف سے حج بدل کرسکتے ہیں۔ ﴿۲﴾ اگر نانا کے اوپر حج فرض نہیں تھا اور نہ انھوں نے کوئی وصیت کی تھی بلکہ آپ یوں ہی نفلی طور پر ان کی طرف سے حج بدل کرنا چاہتے ہیں تو قران یا افراد میں سے جو چاہیں کرسکتے ہیں۔ ﴿۳﴾ حج کے بعد اپنے لیے اور دوسروں کے نام سے عمرہ کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند