• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 57921

    عنوان: بعض اوقات منی کے خیمے مزدلفہ میں لگائے جاتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے ؟کیا یہ منی ہے یا مزدلفہ؟

    سوال: مزدلفہ میں ایکسٹینشن - یعنی توسیع -ہو رہی ہے ۔بعض اوقات منی کے خیمے مزدلفہ میں لگائے جاتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے ؟کیا یہ منی ہے یا مزدلفہ؟ اور اگر ایک آدمی واپسی پر مزدلفہ میں اسی منی کے خیمے میں چلا جائے تو کیا وہ منی میں گیا یا مزدلفہ میں ؟کیا دم تو نہیں آئے گا؟مزدلفہ میں کیا رات کھلے آسمان تلے گزارنا شرط ہے یا سنت یا جائز؟ اگر خیمے میں گزارے تو کیا حکم؟رمی ،قربانی،اور حلق میں ترتیب واجب ہے یا سنت؟ آج کل کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 57921

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 377-376/N=5/1436-U (۱) منی کی حدود چاروں جانب سے متعین ہیں (غنیة الناسک ص: ۲۱۹)؛ ایام حج میں حکومت سعودیہ کی طرف سے جو منی کے باہر مزدلفہ میں حجاج کرام کے خیمے لگائے جاتے ہیں، یہ صحیح نہیں۔ اور جو حجاج کرام رمی کی راتوں میں ان خیموں میں قیام کرتے ہیں وہ ایک سنت کے تارک ہوتے ہیں؛ کیوں کہ ایام منی میں ، منی میں رات گزارنا احناف کے نزدیک سنت ہے، البتہ اس کی وجہ سے ان پر کوئی دم وغیرہ واجب نہ ہوگا قولہ: ”فیبیت بہا للرمي“ أي: لیالي أیام الرمي ہو السنة، فلو بات بغیرہا کرہ ولا یلزمہ شيء لباب (شامي ۳/۵۴۰ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) (۲) دسویں ذی الحجہ کی رات مزدلفہ میں گذارنا خواہ خیمہ میں ہو یا کھلے آسمان کے نیچے سنت موٴکدہ ہے اور وقوف مزدلفہ واجب ہے؛ لہٰذا اگر وقوف مزدلفہ نہیں کیا گیا تو دم واجب ہوگا، البتہ اگر کوئی شخص بہت بیمار یا کمزور ہو یا عورت بھیڑ کی وجہ سے وقوف نہ کرسکے تو اس پر دم وغیرہ نہ آئے گا۔ (۳) رمی، قربانی اور حلق ا ن تینوں میں ترتیب واجب ہے۔ ہرحاجی کو اس کی رعایت کرنی ہوگی، احناف کے یہاں فتوی اسی پر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند