عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 26429
جواب نمبر: 2642930-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1607=1995-10/1431
کوئی شخص حج کے مصارف برداشت کرکے کسی کو حج کے لیے بھیج دے تو جانے والے کے لیے اس طرح حج کرنا درست ہے، حکومت بھیجے تو بھی جاسکتے ہیں، مقصد حج کرنے ہی کے لیے بھیجنا ہو، اگر کچھ اور مقصد ان کا ہو تو اسے واضح کرکے لکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں مسجد نبوی میں تھا وہاں کچھ لوگ ریاض الجنة میں نماز پڑھنے کے لیے ایک دوسرے کو ڈھکیل رہے تھے۔ میں نے ایک آدمی سے کہہ دیا کہ یہاں سے نمازپڑھ کر جنت میں نہیں چلے جاؤ گے جنت تو اپنے عمل سے ملے گی۔ کیا میرے اس طرح کہنے سے ایمان میں کوئی فرق پڑا، کیوں کہ میں نے صرف لوگوں کو ایک دوسرے کو ڈھکیلنے کی وجہ سے کہا تھا، معاذ اللہ، ریاض الجنة کے بارے میں میرے دل میں کوئی بات نہیں تھی؟
11054 مناظرکیا
عمرہ کے ویزا پر حج کرنا جائز ہے جب کہ سعودی میں عمرہ کرنے والے غیر قانونی شمار
کئے جاتے ہیں مدت ختم ہونے کے بعد ویزا کی؟
حضرت
مفتی صاحب کچھ سوال کا جواب عنایت فرماویں۔ (۱)حج کب فرض ہوتاہے، اگر
میرے پاس گھر نہیں ہے تو پہلے گھر بنواؤں کہ پہلے حج کروں؟ اور کیا اگر حج کے لیے
پیسے کم پڑ رہے ہیں تو ادھار لے سکتے ہیں؟ (۲)بیوی پر حج کب فرض
ہوتاہے؟ کیا اگر زکوة فرض ہے تو حج بھی فرض ہوجاتا ہے؟ (۳)میری پھوپھی کے گھر ہم
جاتے ہیں اور ایک دو دن ٹھہرتے ہیں مگر پھوپھا کا کاروبار عربک گانے کی کیسٹ کا ہے
تو ان کے گھر پر کھانا پینا کیسا ہے؟ رشتہ ہونے کی وجہ سے جانا پڑتا ہے، کوئی اور
صورت ہوسکتی ہے ٹھہرنے کی جیسے ہم ان کے گھر کچھ ہدیہ لے کر جائیں اور اس کے بدلہ
میں ہم وہاں کھائیں پئیں، کیا یہ ٹھیک ہے؟ (۴)میرا بچہ جس کی عمر
ساڑھے چھ سال کی ہے بہت گرم دماغ ہے او ربہت مستی کرتاہے۔ برائے کرم کوئی وظیفہ
بتائیں، اللہ خوب جزائے خیر عطا فرمائے۔
حضرت صاحب میرا سوال یہ ہے کہ مجھ پر پچھلے
تین سال سے حج فرض ہو گیا ہے اور میں جانا چاہتاہوں لیکن میری اماں جو انڈیا میں ہیں
اور بہت ضعیف ہو گئی ہیں 76سال ان کی عمر ہے اور ہر سال مجھے صرف ایک ماہ کی ہی
چھٹی ہوتی ہے اور اس میں مجھے انڈیا جانا پڑتا ہے کیوں کہ وہ مجھے بہت یاد کرتی ہیں
اور روتی رہتی ہیں۔ میری مجبوری ہے کہ مجھے نوکری کی وجہ سے یہاں رہنا پڑتا ہے،کیوں
میری تین بہنیں ہیں جو دماغی طور پر صحیح نہیں ہیں او ربیمار رہتی ہیں۔ میری بیوی
بچے سب مل کر آٹھ بندے ہیں جن میں صرف میں ہی اکیلا مرد ہوں تو ذمہ داری کی وجہ سے
لندن میں رہ رہا ہوں ۔اس سال میرا اپنی اماں کو ساتھ لے کر حج میں جانے کا ارادہ
تھا لیکن ان کی طبیعت بالکل ایسی نہیں کہ حج میں جا سکیں اور میں اکیلا جانا چاہتا
ہوں پر میری اماں مجھے وہاں بلا رہی ہیں او رمجھے دو دفعہ چھٹی نہیں مل سکتی ۔ میری
سمجھ میں نہیں آرہا میں کیا کروں کیوں کہ حج مجھ پر فرض ہو چکا ہے او رہر سال ماں
کے لیے انڈیا جانا پڑتا ہے۔ تو اب میں کیا کروں اس سال ان کے پاس نہ جا کر حج میں
چلا جاؤں؟ ایک طرف فکر بھی رہتی ہے کہ وہ بہت ضعیف ہیں خدا ان کی عمر دراز کرے بس
آپ مجھے مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہیے؟ والسلام