• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 22619

    عنوان: میں ریاض میں رہ رہا ہوں۔ میرے چھوٹے بھائی ، میری ماں اور بہن عمرہ کے لیے آرہے ہیں اور حرم میں دس سے پندرہ دن تک قیام کریں گے، ان شاء اللہ۔آفس کے کام کی وجہ سے میں ان کے ساتھ نہیں رہ سکتاہوں۔ میری بیوی مع تین سالہ بیٹی اور چارمہینے کے بیٹے ان کے ساتھ جانا چاہ رہی ہے۔میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا بیوی کو ان کے ساتھ بھیجنا اسلامی تعلیم کے مطابق درست ہے؟جب کہ میں نہیں جارہا ہوں، میری ماں(اس کی ساس) اور میری بہن پورے سفر میں ہر وقت ساتھ رہیں گی۔ کیا یہ عمرہ قابل قبول ہوگا؟اگر میں ان سب کے ساتھ جا سکتاہوں اور وہاں چھوڑ کر آسکتاہوں تو میں ایساکرسکتاہوں۔میر ی بیوی ان لوگوں کے ساتھ حرم میں ساتھ رہے گی اور پھر ان ہی کے ساتھ واپس ہوجائے گی۔ براہ کرم، میری رہنمائی فرئیں۔

    سوال: میں ریاض میں رہ رہا ہوں۔ میرے چھوٹے بھائی ، میری ماں اور بہن عمرہ کے لیے آرہے ہیں اور حرم میں دس سے پندرہ دن تک قیام کریں گے، ان شاء اللہ۔آفس کے کام کی وجہ سے میں ان کے ساتھ نہیں رہ سکتاہوں۔ میری بیوی مع تین سالہ بیٹی اور چارمہینے کے بیٹے ان کے ساتھ جانا چاہ رہی ہے۔میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا بیوی کو ان کے ساتھ بھیجنا اسلامی تعلیم کے مطابق درست ہے؟جب کہ میں نہیں جارہا ہوں، میری ماں(اس کی ساس) اور میری بہن پورے سفر میں ہر وقت ساتھ رہیں گی۔ کیا یہ عمرہ قابل قبول ہوگا؟اگر میں ان سب کے ساتھ جا سکتاہوں اور وہاں چھوڑ کر آسکتاہوں تو میں ایساکرسکتاہوں۔میر ی بیوی ان لوگوں کے ساتھ حرم میں ساتھ رہے گی اور پھر ان ہی کے ساتھ واپس ہوجائے گی۔ براہ کرم، میری رہنمائی فرئیں۔

    جواب نمبر: 22619

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):1144=872-6/1431

    اسلامی تعلیم کے مطابق نہیں بلکہ یہ سفر اس کے خلاف ہوگا۔
    (۲) عمرہ کے قبول تام میں مانع ہے۔
    (۳) آپ ایسا نہ کریں بہتر یہ ہے کہ عمرہ سے فراغ پر اپنی بیوی کو اپنے ساتھ ریاض لے جائیں اور پھر مناسب موقعہ پر اپنے ہی ساتھ وطن سے کرآئیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند