• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 602907

    عنوان:

    اگر باپ كا مال حرام ہو تو اس سے كھاسكتے ہیں؟

    سوال:

    اگر کسی کا باپ حرام مال کماتاہے اور اس کی عمر ۱۹سال ہو تو اور کام سیکھ رہا ہو انٹرنیٹ سے تو کیا باپ کا مال اس کے لیے جائز ہے؟ باپ اس کی یونیورسٹی کی فیس اورکھانے پہننے کا خرچ دیتا ہے تو کیا یہ مال اس پر حرام ہوجائے گا؟ یا اگر وہ اس چیز کی نیت کرلے کہ یہ قرض ہے جو بعد میں باپ کو ادا کردیا جائے گا تو کیا اس صورت میں یہ مال حلال ہوسکتاہے؟

    جواب نمبر: 602907

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 581-482/B=07/1442

     اگر باپ کی کمائی کا اکثر حصہ حلال کا ہے اور تھوڑا بہت حصہ حرام کا ہے تو باپ کی کمائی بیٹے کے لئے کھانا درست ہے۔ اور اگر باپ کی کل کمائی حرام کی ہے یا اکثر حصہ کمائی حرام کا ہے اور پورے یقین کے ساتھ معلوم ہے تو بیٹا اگر ابھی باپ کی کفالت میں ہے اور کوئی کام نہیں سیکھا ہے تو کام سیکھنے تک اس کے لئے باپ کی کمائی کھانے کی گنجائش ہے۔ اور اگر بیٹے نے کام سیکھ لیا ہے تو اسے چاہئے کہ اپنی حلال کمائی کماکر کھائے اور باپ کو حرام کمائی چھوڑنے کی گاہے گاہے تلقین کرتا رہے۔

    ---------------------------------------

    جواب صحیح ہے اور اگر کام سیکھنے تک باپ کا پیسہ بطور قرض استعمال کرے تو اس کے بہتر ہونے میں کچھ شبہ نہیں۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند