معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 30279
جواب نمبر: 30279
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):439=439-3/1432
کچھوا کھانا درست نہیں ہے۔ دوائی کے طور پر ایسی مجبوری میں گنجائش ہے، جب کہ جائز متبادل دوا موجود نہ ہو اور مسلمان دین دار تجربہ کار ماہر ڈاکٹر تجویز کردے کہ کچھوا کھانے ہی سے شفایابی ہوسکتی ہے تو ایسی صورت میں بقدر ضرورت استعمال کی اجازت ہے۔ وہل یجوز شرب العلیل من الخمر للتداوي فیہ وجہان: کذا ذکرہ الإمام التمرتاشي وکذا في الذخیرة وما قیل إن الاستشفاء بالحرام حرام غیر مجری علی إطلاقہ وإن الاستشفاء بالحرام إنما لا یجوز إذا لم یعلم أن فیہ شفاء وأما إذا علم ولیس لہ دواء غیرہ یجوز إھ (شامي)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند