معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 23484
جواب نمبر: 23484
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1165=312tl-8/1431
اگر اس غیرمسلم کے ہاتھ پاک صاف ہوں اور ایک ساتھ کھانے کی نوبت آجائے تو ایک ساتھ کھاسکتے ہیں، البتہ اس کی عادت ڈالنا اچھی چیز نہیں ہے۔
(۲) یہ بات صحیح ہے کہ آدمی جو کچھ کرتا ہے یہ ساری چیزیں اس کے نصیب میں پہلے سے لکھی جاچکی ہیں، مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آدمی بالکل مجبور ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس کو اختیار دیا ہے اسی اختیار پر اس سے قیامت میں مواخذہ ہوگا، اگر انسان بالکل پتھر کی طرح مجبور ہوتا تو اللہ تعالیٰ اس سے حساب وکتاب نہیں لیتے، اللہ تعالیٰ کا انسان سے بروز قیامت حساب لینا اس بات کی دلیل ہے کہ انسان بالکل مجبور نہیں ہے اور یہ بات مشاہدہ میں بھی آتی ہے کہ جو شخص نیک کاموں میں ترقی کرنا چاہتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو نیک کام کی توفیق دیتے چلے جاتے ہیں اورجو دوسرے کاموں میں آگے بڑھناچاہتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو اسی میں آگے بڑھاتے چلے جاتے ہیں، تقدیر کا سہارا لیکر اعمال خیر میں کوتاہی کرنا یا اس میں سبقت نہ کرنا صحیح نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند