• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 48685

    عنوان: میں دعامانگتے ہو ئے پہلے درود ابراہیم پھر سورة فاتحہ چار بار سورة اخلاص پڑھ کر اپنی مادری زبان میں دعا کرکے پھر آخرمیں درود ابراہیم پڑھتی ہوں؟

    سوال: میں دعامانگتے ہو ئے پہلے درود ابراہیم پھر سورة فاتحہ چار بار سورة اخلاص پڑھ کر اپنی مادری زبان میں دعا کرکے پھر آخرمیں درود ابراہیم پڑھتی ہوں؟ میرا یہ طریقہ درست ہے یا درست طریقہ بتادیں ؟ سورة اخلاص پڑھتے ہوئے ایک بار ہی تسمیہ کرتی ہوں؟ کیایہ ٹھیک ہے کہ چار بار ہی پڑھنی چاہیے؟

    جواب نمبر: 48685

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1504-503/L=12/1434-U (۱) دعا کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ ا س کے اول وآخر درود شریف پڑھا جائے اور اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا سے دعا کا آغاز کیا جائے۔ فصل في آداب الدعاء․․․ وتقدیم عمل صالح․․․ والثناء علی اللہ تعالی والصلاة علی نبیہ أولاً وآخرًا (تحفة الذاکرین للشوکاني علی الحصن الحصین: ۴۶، ط مکبتہ طیبہ مدینہ منورہ) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم․․․ إذا صلیت فقعدت فاحمد اللہ بما ہو أہلہ وصلّ علي ثم ادعہ (تحفة الذاکرین: ۴۶، مکتبہ طیبة) (۲) اگر آپ سورہٴ اخلاص چار مرتبہ دعا کے طور پر پڑھتی ہیں تو ”بسم اللہ“ پڑھنا لازم نہیں ألا یری لو أن رجلا أراد أن یشکر فیقول - الحمد للہ رب العالمین - لا یحتاج إلی التعوذ قبلہ، وعلی ہذا، الجنب إن أراد بذلک القرائة لم یجز أو افتتاح الکلام جاز. اہ. ملخصا. وحاصلہ أنہ إذا أراد أن یأتی بشیء من القرآن کالبسملة والحمدلة، فإن قصد بہ القرائة تعوذ قبلہ وإلا فلا، ( رد المحتار: باب صفة الصلاة، ۲۰/ ۱۹۱، ط زکریا) جہاں تک دعا سے پہلے چار مرتبہ سورہٴ اخلاص پڑھنے کا تعلق ہے تو ہردعا سے پہلے چارمرتبہ سورہٴ اخلاص پڑھنا ثابت نہیں، اس لیے آپ اس کا التزام نہ کریں، شروع میں جو دعا کا طریقہ مذکور ہے اسی کے مطابق دعا کرلیا کریں، اپنی طرف سے کسی چیز کا اضافہ نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند