• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 607598

    عنوان:

    کیا سڑک حادثے میں وفات پانے والا شہید ہوگا؟

    سوال:

    کیا سڑک حادثے میں مرنے والا مسلمان شہید ہوتا ہے ؟ اوار آخرت میں اس کا انجام کیا ہو گا؟

    جواب نمبر: 607598

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:161-63T/D-Mulhaqa=5/1443

     جی ہاں! سٹرک حادثہ میں انتقال کرنے والا مسلمان اخروی اعتبار سے شہید ہوتا ہے ، اس کو آخرت میں ان شاء اللہ شہادت کا ثواب ملے گا؛ لیکن دنیا میں اس پر شہادت کے احکام جاری نہیں ہوں گے ۔

    قال ابن عابدین: قید بالقتل؛ لأنہ لو مات حتف أنفہ أو ابترد أو حرق أو غرق أو ہدم، لم یکن شہیدا فی حکم الدنیا وإن کان شہید الآخرة وقال: قولہ فی الشہید الکامل وہو شہید الدنیا والآخرة، وشہادة الدنیا بعدم الغسل إلا لنجاسة أصابتہ غیر دمہ، وشہادة الآخرة بنیل الثواب الموعود للشہید۔ والمراد بشہید الآخرة: من قتل مظلومًا أو قاتل لإعلاء کلمة اللہ تعالی حتی قتل وقال الحصکفی: وکذا الغریق والحریق والمہدوم علیہ وقد عَدَّہم السیوطی نحو الثلاثین قال ابن عابدین: قد نظم ما قالہ السیوطی العلامة الشیخ علی الأجہودی وذکر نحو الثلاثین أیضًا لکنہ زاد علی ما ہنا وبذلک زادت علی الأربعین وقد عَدَّہا بعضہم أکثر من خمسین، وذکرہا الرحمتی منظومة (الدر المختار مع رد المحتار: ۱۴۷/۳-۱۵۵، باب الشہید، ط: دار إحیاء التراث العربی، بیروت، وکذا فی حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح، ص: ۱۲۸، باب أحکام الشہید)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند