• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 26760

    عنوان: ہمارے پاکستان میں آجکل ٹارگیٹ کلنگ(کسی کو قتل کرنے کے لیے نشانہ باندھنا )عام ہے۔ ہوتاہے یہ ہے کہ مرنے والا تو مرجاتاہے ، لیکن ہم لوگ لاش کویا جنازہ کو سڑک پر یا حکومت کے آفس کے سامنے رکھ کر احتجاج کرتے ہیں، جب کہ ہونا یہ چاہئے کہ ہم مرحوم کی جلد از جلد تدفین کروادیں، یہ عمل کس حدتک قابل مذمت ہے؟ ظلم کے خلاف احتجاج کریں اور آواز اٹھائیں مگر جنازہ کو دفنا کر ۔

    سوال: ہمارے پاکستان میں آجکل ٹارگیٹ کلنگ(کسی کو قتل کرنے کے لیے نشانہ باندھنا )عام ہے۔ ہوتاہے یہ ہے کہ مرنے والا تو مرجاتاہے ، لیکن ہم لوگ لاش کویا جنازہ کو سڑک پر یا حکومت کے آفس کے سامنے رکھ کر احتجاج کرتے ہیں، جب کہ ہونا یہ چاہئے کہ ہم مرحوم کی جلد از جلد تدفین کروادیں، یہ عمل کس حدتک قابل مذمت ہے؟ ظلم کے خلاف احتجاج کریں اور آواز اٹھائیں مگر جنازہ کو دفنا کر ۔

    جواب نمبر: 26760

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1700=1285-11/1431

    شریعت کا حکم یہی ہے کہ میت کی تدفین جلد سے جلد کردی جائے، بلاوجہ شرعی کے تاخیر کرنا منع ہے، جنازہ کو قبرستان جلدی لے جانے کا حکم حدیث میں دیا گیا۔ أسرعوا بالجنازة الحدیث (مشکاة: ۱۴۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند