عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 26760
جواب نمبر: 2676001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1700=1285-11/1431
شریعت کا حکم یہی ہے کہ میت کی تدفین جلد سے جلد کردی جائے، بلاوجہ شرعی کے تاخیر کرنا منع ہے، جنازہ کو قبرستان جلدی لے جانے کا حکم حدیث میں دیا گیا۔ أسرعوا بالجنازة الحدیث (مشکاة: ۱۴۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
چند ماہ سے پریشان ہوں۔ مجھے ہر وقت موت یاد آتی ہے۔ اس طرح کہ کوئی بھی کام کروں
تو خیال آتا ہے کہ یہ میرا آخری کام ہے، اور کبھی اس طرح کہ اگر یہ کام کریں تو
موت آجائے گی یا نہ کروں تو موت آجائے گی جس سے کبھی کبھی میرا نقصان بھی ہوجاتا
ہے او رانھیں خیالات کی وجہ سے میری کئی سنتیں چھوٹ جاتی ہیں۔ اور رات کو سوتے وقت
بہت ڈر ہوتا ہے کہ یہی میری آخری رات ہوگی۔ اورایک مرتبہ یہ خیال آگیا کہ رات کو
سوتے وقت سورہ ملک جس دن پڑھوگے اس دن موت آئے گی۔ اس خیال سے تقریباً میرا یہ
سورت پڑھنا چھوٹ گیا۔ ایسے ہی کئی اور خیالات کی وجہ سے کئی احکام چھوٹ رہے ہیں اب
میں کیا کروں؟ اور انھیں خیالات سے ڈر کر یعنی موت سے ڈر کر میں نوافل کا بھی
اہتمام بلا ناغہ کرتی ہوں الحمد للہ۔ تو کیا اس کا اجر مجھے ملے گا؟ برائے کرم
میری رہبری فرماویں ، میں بہت پریشان ہوں۔ موت سے ڈرنا اور لمبی عمر کی دعا کرنا
کیسا ہے؟ میں عالمہ بن کر مرنا چاہتی ہوں لیکن مجھے گھرمیں والدین کی اجازت نہیں
ہے۔ ہر سوال کا واضح اور مفصل جواب دیں تو ممنون رہوں گی۔اللہ جزا دے اور ہم تمام
کو عمل کی توفیق دے۔
کیاغیرمسلم شخص مسلمان کی قبر پر مٹی ڈال سکتاہے
8292 مناظراسلام کے لیے جو اپنی جان دیتا ہے وہ شہید کہلاتا ہے، لیکن کیا ملک کے لیے جو جان دیتا ہے وہ بھی شہید کہلاتا ہے؟
ایک
ہماری بہن جو کہ دو سال پہلے مسلمان ہوئی آج صبح وہ طویل بیماری کے بعد انتقال
کرگئی ۔ان کی عمر چوبیس سال تھی ان کے انتقال کے وقت صرف ڈاکٹر موجود تھے ہم اللہ
سے ان کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ان کا جنازہ چونکہ وہ پہلے ہندو تھیں او ردو سال
پہلے انھوں نے اسلام قبول کیا تھا ان کے گھر والوں نے ہندوانہ طریقہ سے میت کا
اختتام کیا۔ ہم نے ان کے لیے غائبانہ نماز جنازہ پڑھی، کیوں کہ ہم انڈیا میں نہیں
ہیں۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا کوئی حدیث ہے اس بارے میں، تدفین کا کیا حکم
آتاہے؟ برائے کرم ہماری مددکریں۔
(۱)کیا فرض اعمال کا ایصالِ ثواب کیا جاسکتا ہے۔ (۲) اگر کوئی یہ نیت کرلے کہ میں اپنی ساری پچھلے اعمال اور ہونے والے اعمال (بشمول تمام فرائض اور واجبات) یعنی اپنے سارے اعمال کا ثواب فلاں کو یا فلاں فلاں کو یا سارے مسلمانوں کو بخشتا ہوں جو حضرت آدم سے لے کر آنے والے آخری مسلمان تک، کیا یہ صحیح ہے؟ (۳) کیا ایسا کرنے سے میرے اعمال کے ثواب میں کچھ کمی تو نہیں ہوگی؟(۴) کیا اس ایصال ثوا بکرنے کا مجھے کچھ ثواب ملے گا؟ (۵) کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگر ایک شخص زید ایک عمل کرکے اس کا ثواب اگر ایک شخص عمر کو بخش دے، تو عمر کو سارا ثواب ملتا ہے، لیکن اگر بہت سوں کو وہی ثواب بخش دے تو ثواب تقسیم ہوکر ہرایک کو پہلے کے مقابلے میں کم ثواب ملتا ہے، چنانچہ عمر کو اب کم ثواب ملے گا؟
9590 مناظرایک
شخص اپنے عمل کا ثواب دوسرے کو پہنچاسکتا ہے
ہمارے یہاں دستور ہے کہ خاندان میں کسی کا انتقال ہو جائے تو اس کو دفنانے کے بعد اس کے گھر بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں اگر چہ اس کو ضروری نہیں سمجھا جاتا مگر یہ کہ چونکہ سب تعزیت وغیرہ کے لیے آتے ہیں اور دفنانے میں شریک ہوتے ہیں تو واپسی میں ایک دیگ منگواکر دوپہر یا رات کا کھانا اکٹھا کھا لیتے ہیں اور بس۔ کیا یہ کھانا ٹھیک ہے؟
3342 مناظر