• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 32509

    عنوان: کیا مزاروں پر جاناجائز ہے؟اور اولیاء اللہ اپنے مزارپہ ہمارا سلام سنتے ہیں؟

    سوال: کیا مزاروں پر جاناجائز ہے؟اور اولیاء اللہ اپنے مزارپہ ہمارا سلام سنتے ہیں؟ اس میں اختلاف ہے ۔ کچھ علماء کہتے ہیں کہ جو مرگیا وہ مٹی میں مل گیا، اب قیامت میں اٹھے گا۔ جب کہ کچھ کہتے ہیں کہ وہ زندہ پردہ فرماچکے ہیں اور دیکھتے بھی ہیں ، سنتے بھی ہیں اور اللہ کا قرب حاصل ہوتاہے انہیں، اس لیے ان کی زیارت کرتے ہیں، انہیں سلام کرتے ہیں اور ان کے صدقے میں دعا مانگتے ہیں۔ اور انتقال ہو یا وصال کچھ بھی کہیں، اس کا مطلب مرنا یا مٹی میں ملنا نہیں ہے ، اس عالم سے مختلف ہو کر دوسرے عالم میں چلے جاتے ہیں۔ اس موضوع پر آپ کی رہنمائی چاہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 32509

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1150=1150-7/1432 مزارات پر حاضری فی نفسہ ممنوع نہیں ہے، زیارت قبول ثابت ہے، اس سے موت وآخرت کی یاد پیدا ہوتی ہے، حدیث میں ہے: ”کنتُ نہیتُکم عن زیارة القبور فزوروہا“ البتہ مزاروں پر پھول چڑھاوا چڑھانا او ردیگر خرافات ومنکرات کرنا ناجائز اور گناہ ہے، مردے سنتے ہیں یا نہیں، یہ مسئلہ عہد صحابہ سے مختلف فیہ چلا آرہا ہے، انبیائے کرام قبروں میں زندہ ہوتے ہیں، ان کو حیاتِ برزخی حاصل ہوتی ہے، ان کے علاوہ شہداء اور حفاظ وغیرہم بھی ہیں جن کے اجسام قبر میں محفوظ رہتے ہیں، اور مٹی ان کو نہیں کھاتی۔ علامہ جلال ا لدین سیوطی رحمہ اللہ نے شرح الصدور میں اور شیخ عبدالوہاب شعرانی رحمہ اللہ نے قرطبی میں اس کا تذکرہ فرمایا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند