• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 3228

    عنوان:

    تبلیغی جماعت کے اکابرین کئی عرصے سے دین کا کام کررہے ہیں اور کافی کامیاب بھی ہیں، اللہ ان کو مزید کامیابی کی توفیق دے، مگر تبلیغی والے جہاد کے بارے میں بالکل بات نہیں کرتے ہیں، اس کے بارے میں آپ کیاکہتے ہیں؟ کیا اس جماعت میں شامل ہونا چاہئے جو جہاد کا پرچار نہ کرے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    تبلیغی جماعت کے اکابرین کئی عرصے سے دین کا کام کررہے ہیں اور کافی کامیاب بھی ہیں، اللہ ان کو مزید کامیابی کی توفیق دے، مگر تبلیغی والے جہاد کے بارے میں بالکل بات نہیں کرتے ہیں، اس کے بارے میں آپ کیاکہتے ہیں؟ کیا اس جماعت میں شامل ہونا چاہئے جو جہاد کا پرچار نہ کرے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 3228

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 183/ ج= 179/ ج

     

    دین کے مختلف شعبے میں اور ہرایک کی اپنی جگہ اہمت وافادیت ہے اور ہرایک کا اپنا الگ موضوع ہے جس کے متعلق وہاں گفتگو ہوتی ہے، جماعت کا موضوع دعوت کے ذریعہ لوگوں میں ایمان و عمل کا پیدا کرنا اور بندوں کو مخلوقات کے فریب سے نکال کر خالق سے جوڑنا ہے۔ پس وہاں اسی کے متعلق گفتگو ہوتی ہے اور ہونی بھی چاہیے کہ یہی ان کا موضوع ہے دوسرے موضوع پر گفتگو نہ ہونا چنداں حیرانی کی بات نہیں، دین کے کسی شعبے کا کام کرنے والا دین کو قائم کرنے کے لیے محنت کرنے والا ہے اوراللہ کے یہاں ماجور ہے، چنانچہ علامہ نووی شارح مسلم لکھتے ہیں: قال النووي في شرح قولہ علیہ السلام: لاتزال طائفة من أمتي قوّامة علی أمر اللّٰہ لا یضرّہا من خالفھا یحتمل أن یکون ھذہ الطائفة متفرقة في أنواع الموٴمنین ممن یُقیم أمر اللّٰہ من مجاھد وفقیہ ومحدث وزاھد وأمر بالمعروف وغیر ذلک من أنواع الخیر (إنجاح الحاجة علی سنن ابن ماجة، ص:۲) لہٰذا جس قدر خدا توفیق دے دیگر دین کی ضروری کاموں کے ساتھ وقت دینا چاہیے تاکہ زندگی ایمان وعلم سے معمور ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند