عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 608174
کیا مروجہ دعوت و تبلیغ ہی صرف نبی والا کام ہے ؟
سوال : بعض (تبلیغی) لوگ کہتے ہیں کہ ۱. مروجہ دعوت و تبلیغ ہی صرف نبی والا کام ہے ۔ تعلیم اور تزکیہ نبی والا کام نہیں ہے ۔ ۲. دعوت و تبلیغ کا کام کسی کی اصلاح کا طریقہ ہے ۔ کسی کو ڈھونڈ کر اس سے رشتہ استوار کرنے کی ضرورت نہیں ان باتوں کی حقیقت کیا ہے ؟ جزاک اللہ خیر۔
جواب نمبر: 608174
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 553-441/B=05/1443
یہ سب جہالت اور غلو کی باتیں ہیں۔ انبیاء کرام کی دعوت و تبلیغ کفار و مشرکین میں ہوتی تھی۔ اور لوگوں کے دلوں کا تزکیہ کرنا بھی نبی کے مقاصد میں سے تھا۔ قرآن میں ہے: ہُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِیْ الْاُمِّیِّْیْنَ رَسُوْلًا مِنْہُمْ یَتْلُوْ عَلَیْہِمْ اٰیَاتِہِ وَیُزَکِّیْہِمْ ۔ نبی کا کام دلوں کو تمام خصائل رزیلہ سے انسان کو پاکر کرنا اور اخلاق حسنہ سے لوگوں کو آراستہ کرنا تھا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند