معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 22228
داڑھی کا کٹوانا کیساہے ، چالیس دن کا کوئی مسئلہ ہے۔ داڑھی کتنی بڑی رکھنا ضروری ہے اگر کوئی داڑھی نہ رکھے تو اس کے لیے شریعت میں کیا حکم ہے؟
داڑھی کا کٹوانا کیساہے ، چالیس دن کا کوئی مسئلہ ہے۔ داڑھی کتنی بڑی رکھنا ضروری ہے اگر کوئی داڑھی نہ رکھے تو اس کے لیے شریعت میں کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 22228
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 729=729-5/1431
ڈاڑھی رکھنا اسلامی شعار ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ سنت ہے، حدیث میں ڈاڑھی بڑھانے کا حکم وارد ہے اعفوا اللُّحی (الحدیث) ڈاڑھی ایک مشت سے پہلے کٹوانا یا کم کرانا فسق وگناہ ہے، اس کو توبہ استغفار لازم ہے اور ڈاڑھی ایک مشت بڑھانا واجب ہے۔ چالیس دن کا مسئلہ زیرناف اور بغل کے بالوں کے بارے میں ہے کہ چالیس دن تک ضرور ان بالوں کی صفائی کرلینی چاہیے، ورنہ کراہت کا مرتکب او روعید کا مستحق ہوگا، قولہ وکرہ تکرہ أي تحریمًا لقول المجتبیٰ: ولا عذر فیما وراء الأربعین ویستحق الوعید اھ وفي أبي السعود عن شرح المشارق لابن ملک: روی مسلم عن أنس بن مالک: وُقّت لنا في تقلیم الأظفار وقصّ الشارب ونتف الإبط أن لا نترک أکثر من أربعین لیلةً (شامي)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند