معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 151446
جواب نمبر: 151446
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1237-1180/L=9/1438
(۱) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک عام طور پرکان کی لو تک ہوتے تھے جسے”وفرہ کہاجاتا ہے اور کبھی لمبے ہوکر نصف گردن تک ہوتے تھے جس کو ”لمہ“ کہا جاتا ہے اور کبھی کاٹنے میں تاخیر ہوجاتی تھی تو مونڈھے کے قریب تک ہوجاتے تھے جس کو”جمہ“ کہا جاتا ہے ؛لہذااس طور پربال رکھنا مسنون ومستحب ہوگا۔
(۲)شیروانی پہننا فی نفسہ جائز ہے؛البتہ اگر شیروانی پہننے میں عجب وتکبر کا اندیشہ ہو تو پہننے سے احتراز کرنا چاہیے ۔
عن ابن عباس رضی اللہ عنہماقال:کل ماشئت والبس ما شئت ما أخطائتک اثنتان: سرف أو مخیلة رواہ البخاری․(بخاری:۲/۸۶۰)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند