• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 65247

    عنوان: کام کرنے والے کو زیادہ نفع ملنا ضروری ہے

    سوال: ایک بزنس میں دو شرکاء ہیں، ایک شریک بزنس میں کچھ نہیں کرتاہے بلکہ صرف پیسہ لگاتاہے جب کہ دوسرا شریک متحرک ہے اور اپنے شریک کے برابر پیسہ بھی لگاتاہے اور بزنس کے کاروبار میں بہت زیادہ وقت بھی دیتاہے۔ شریعت کے مطابق اگر دونوں کی رقم نصف نصف ہو تو کیا وہ نفع میں کس طرح شریک ہوسکتے ہیں؟دونوں شرکاء کو کو کن شرائط پر عمل کرنا چاہئے؟جزاک اللہ ۔

    جواب نمبر: 65247

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1117-1035/H=10/1437

    (۱) صورتِ مسئولہ میں دونوں شریک نفع میں برابر کے شریک ہوسکتے ہیں، اسی طرح نفع میں کمی بیشی کے ساتھ بھی شریک ہوسکتے ہیں، لیکن دوسری شکل میں کام کرنے والے کو زیادہ نفع ملنا ضروری ہے، اگر کام نہ کرنے والے کو زیادہ نفع ملے تو یہ جائز نہیں ہے۔
    (۲) دونوں شریک کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایسی چیز پر عقد کریں جو قابل وکالت ہو، اسی طرح ایسی چیز سے احتراز ضروری ہے جو قاطع عقدِ شرکت ہو، جیسے کسی ایک کے لیے نفع میں سے متعین دراہم کی شرط لگانا۔ تفصیل کے لیے کتب فتاویٰ کی مراجعت کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند