• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 48870

    عنوان: كیا نقد كے مقابلے ادھار پر زیادہ قیمت لی جاسكتی ہے؟

    سوال: میں ایک دوکاندار ہوں میرا ادویات کا کاروبار ہے اور کاروبار میں ادھار بھی ہے ۔حکومت وقت نے میرا منافع طہ کیا ہوا ہے اگر کوئی مجھ سے ادھار ادویات کچھ عرصہ کی لیے مانگتا ہے تو کیا میں اس سے ادھار کرنے کی وجہ سے اس کی قیمت بڑھا کر لے سکتا ہوں کیا یہ سود تو نہ ہو گا کیا اس کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے سے کوئی گناہ تو نہیں ہو گا اور زائد قیمت وصول کرنے پر حکومت کی گرفت بھی ہے ۔ اس کا شرعی نقطہ بتائیں شکریہ

    جواب نمبر: 48870

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1487-1011/L=1/1435-U نقد کے مقابلہ ادھار بیچنے پر زیادہ رقم لینا درست ہے، بشرطیکہ معاملہ ہوتے وقت ہی اجرت کی تعیین ہوجائے، مثلاً بائع یہ کہے کہ یہ سامان ادھار اتنی قیمت کے عوض فروخت کررہا ہوں اورخریدنے والا اس کو قبول کرلے، البتہ اگر قانونا اس کی ممانعت ہے تو احتیاط کرنے میں ہی بھلائی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند